چینی نیوی آبدوزوں کی بیٹری میں کون سی ٹیکنالوجی استعمال کرنے جا رہی ہے؟ ہنگامہ خیز خبر آگئی

چینی نیوی آبدوزوں کی بیٹری میں کون سی ٹیکنالوجی استعمال کرنے جا رہی ہے؟ ...
چینی نیوی آبدوزوں کی بیٹری میں کون سی ٹیکنالوجی استعمال کرنے جا رہی ہے؟ ہنگامہ خیز خبر آگئی
سورس: Representational Image

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی نیوی اپنی آبدوزوں میں ’لیڈایسڈ‘ (Lead Acid)بیٹریاں استعمال کرتی ہے، تاہم اب ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چینی نیوی ممکنہ طور پر اپنی آبدوزوں کی بیٹریوں میں لیتھیم ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتی ہے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق یہ انکشاف انجینئرنگ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی خبریں دینے والی ویب سائٹ ’انٹرسٹنگ انجینئرنگ‘ کی طرف سے اپنی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق چینی نیوی کی طرف سے آبدوزوں میں لیتھیم بیٹریوں کا استعمال بہت سوں کے لیے حیران کن ہو گا کیونکہ ان بیٹریوں کے آگ پکڑنے اور حتیٰ کہ دھماکے سے پھٹنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم چینی نیوی کی طرف سے اس حوالے سے ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں لیتھیم بیٹریوں کے ان نقصانات کو ختم کیا گیا ہے۔ وینگ فینگ نامی ایک ماہر کی سربراہی میں کی جانے والی اس تحقیق میں لیتھیم بیٹریوں کا الیکٹرک گاڑیوں میں کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق آبدوزوں میں لیتھیم بیٹریوں کے استعمال سے آبدوزوں کے جنگ میں حصہ لینے کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔ چین کے پاس اس وقت 60سے 70آبدوزیں ہیں۔ یہ دنیا میں کسی بھی ملک کے پاس روایتی آبدوزوں کی سب سے بڑی کھیپ ہے۔ چین کی ان آبدوزوں میں سے زیادہ تر بحری جنوبی چین اور آبنائے تائیوان کی حفاظت پر مامور ہوتی ہیں۔