پنجاب اسمبلی، چار مسودات قوانین منظور، اپوزیشن کی چارمرتبہ کورم پورانہ ہونے کی نشاندہی
لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی کے ایوان نے پنجاب فنانس ترمیمی،پنجاب انفورسٹمنٹ اینڈ ریگولرائزیشن ترمیمی،پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی اورعارضی بھرتی سے متعلق مسودات قوانین منظور کر لئے،اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے آج منگل دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔وقفہ سوالات کے آغاز پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے متعلقہ وزیر کی ایوان میں عدم موجودگی پر برہمی کا اظہارکیا جس پر سپیکر نے وزیر اعلی کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کے لئے خط بھجوانے کا عندیہ دیا۔اس دوران اپوزیشن رکن امتیاز شیخ نے کورم کی نشاندہی کردی۔سپیکر نے وقفہ سوالات کے دوران کورم کی نشاندہی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ آئندہ وقفہ سوالات کے دوران کورم کی نشاندہی سے گریز کیا جائے تاہم حکومت کورم پورا کرنے میں کامیاب رہی اور اجلاس دوبارہ شروع کردیا گیا۔وقفہ سوالات کے دوران محکمہ ہائر ایجوکیشن کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری محمد اجمل خان چانڈیااور سکولز ایجوکیشن کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری نوشین عدنان نے دئیے۔ اپوزیشن کی جانب سے سوالات کے جوابات تاخیر سے دینے پر تشویش ظاہر کی گئی جس پر سپیکر نے بھی کہا کہ محکموں کی جانب سے جب تک جواب ملتے ہیں اس وقت تک سوال کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے،اسمبلی آئین میں لکھا ہے کسی بھی سوال کا جواب 8دن میں آنا ہے لیکن محکموں کی جانب سے چھ،چھ ماہ جواب ہی نہیں آتا،یہ قانون کی خلاف ورزی ہے محکموں کا جواب دینا بھی مشکل کام ہوگیا ہے۔سوالوں کے جوابات دیر سے کے حوالے سے سپیکر کے نام خط لکھیں،تمام وزراء اور سیکرٹریز کو سوالوں کے جوابات آٹھ دنوں میں دینے کے لئے لکھیں گے اگر معاملہ حل نہ ہوا تو پھر اسے استحقاق کمیٹی کے حوالے کردیں گے،اسمبلی میں ایک تماشا لگا ہوا ایک سال سے سوال پوچھا گیا کہ محکمہ میں کل آسامیاں کتنی ہیں اور کتنی خالی ہیں لیکن جواب ہی نہیں دیا گیا،مکھی پر مکھی والا سوال اس سے زیادہ کیا ہو سکتا ہے،یہ باعث شرمندگی ہے، یہ اس ایوان اور 12کروڑ عوام کے ساتھ زیادتی ہے جسے بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری محمد اجمل خان چانڈیا پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری کے پاس رولز کی کتاب لے جانے کا حکم دیا۔سرکاری بزنس کے آغاز پر جب صوبائی وزیر پنجاب فنانس (ترمیمی) بل2025ایوان میں پیش کرنے لگے تواپوزیشن رکن امتیاز شیخ نے نشست سے کھڑے ہو کر کورم کی نشاندہی کر ڈالی، کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس دس منٹ کیلئے ملتوی کردیا تاہم حکومت دوسری بار بھی کورم پورا کرنے میں کامیاب ہو گئی اور دوبارہ اجلاس شروع کیا گیا۔اجلاس میں حکومت نے پنجاب فنانس (ترمیمی) بل2025،مسودہ قانون ترمیم انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن پنجاب 2025،پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی بل 2025،مسودہ قانون عارضی بھرتی پنجاب 2025 ایوان میں پیش کر کے منظور ا لئے۔اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کے بولنے پر (ن)لیگ کے رکن اسمبلی احسن خان اور چیف وہپ رانا محمد ارشد نے تقریر شروع کردی، حکومتی ارکان رانا ارشد،طارق گل اور ملک وحید نے اپوزیشن کے لیڈروں پر الزامات لگانے شروع کردیے، جواب میں اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے چور چور کے نعرے لگائے گئے۔ اس دوران ایک دوسرے کی قیادت کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے شدید شور شرابے کے باعث سپیکر نے اجلاس دس منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔احتجاج کے بعد اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا اور اپوزیشن رکن امتیاز شیخ نے چوتھی بار کورم کی نشاندہی کردی جس پر سپیکر نے اجلاس آج منگل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی
