فنڈز کے اجراءمیں تاخیر ،ریلوے کی بسیں ناکارہ ،ملازمین کو دشوار ی کا سامنا
لاہور(حنیف خان )ریلو ے انتظامیہ نے لاہور میں ملازمین اور طالبعلموں کو لانے لیجانے والی بسوں کی مرمت کی مد میں کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کرنے کا معاملہ لٹکا دیا جس کے باعث 3 بسیں ورکشاپس میں کھڑی کی کھڑی رہ گئیں اورباقی چلنے والی بسیں بھی کھٹارہ بننے لگیں بعض بسیں سکول کے بچوں بچیوں اورملازمین کے لانے لیجانے کے دوران ہی اچانک بند ہوجاتی ہیں جبکہ بسوں میں صفائی کا بھی ناقص انتظام ہونے کی وجہ سے تعفن کی فضا ہوتی ہے جس کے خلاف طالبعلموں اور ملازمین سراپا احتجاج بن گئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ اس وقت ریلوے کے پاس 22بسیں ہیں جن کی مد د سے ریلوے ملازمین اورانکے سکول جانے والے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دی گئی ہے ۔ان میں 1983ءسے لے کر 1988ماڈل تک کی 12بسیں 1992ءسے لے کر 1999ءتک ماڈل کی 10بسیں شامل ہیںان تمام بسوں کو آئے روز مرمت کی ضرورت ہوتی ہے اس ضمن میں ریلوے موٹر ز شاپ کی انتظامیہ نے ریلوے کو حکام کو آگاہ بھی کیا ہے مگر ان کی مرمت کے لئے تاحال فنڈ جاری نہیں کئے جارہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان بسوں کی مرمت کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی رپورٹ ریلوے حکام کو ارسال کی ہے مگر اس کی تاحال منظوری نہیں ہوسکی جس کا خمیازہ بسوں پر سفر کرنے والے ملازمین اور بچوں بچیوں کو بھگتنا پڑرہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ بیٹری ،شاخ ،انجن آئل ،انجن ،چین کٹ ،رنگ پسٹن ،گیئر آئل ،چمٹے اورٹائر سمیت دیگر تکینکی سامان سٹاک سے ختم ہوگیا ہے اور سٹور بالکل خالی پڑا ہے جس کی وجہ سے بسوں کی مرمت نہیں ہوپارہی اور جو بس خراب ہوجاتی ہے اسے ورکشاپ میں کھڑا کردیا جاتا ہے جس کے متعلق ریلوے حکام بخوبی جانتے ہیں بسوں کے دوران سفر خرابی پر ملازمین و طالبعلم سراپا احتجاج بن گئے ہیں اکثر اوقات سکول کے طالبعلموں کے لیجاتے یا لانے ہوئے بس چلتی چلتی بند ہوجاتی ہے اور طالبعلموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے متاثرین نے اس حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور جنرل منیجر آپریشنز جاوید انور بوبک سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور جنرل منیجر آپریشنز جاوید انور بوبک سے اپیل کی ہے کہ جس طرح دفاتر میں صفائی یقینی بنائی ہے اس طرح بسوں میں بھی صفائی یقینی بنائی جائے اور اچانک چھاپے مار کر بسوں کی صورتحال کا جائزہ لیںاس حوالے سے ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فنڈز جار ی ہوگئے ہیں سپیئر پارٹس اور ٹائر وغیر ہ خرید لئے ہیں جس سے پوزیشن بہتر ہورہی ہے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے میں بسوں میں اچانک گیا تھا جس پرمتعلقہ لوگوں کوہدایت کی ہے کہ اپنی ورکشاپس اور بسوں میں صفائی یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ غفلت دیکھی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی نظر اندا ز کرنے کی کوئی گنجائش نہیں