یونان میں موجود شامی پناہ گزین بچوں کے ساتھ پولیس کاایسا شرمناک سلوک کہ انسانیت بھی شرما جائے

یونان میں موجود شامی پناہ گزین بچوں کے ساتھ پولیس کاایسا شرمناک سلوک کہ ...
یونان میں موجود شامی پناہ گزین بچوں کے ساتھ پولیس کاایسا شرمناک سلوک کہ انسانیت بھی شرما جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ایتھنز(مانیٹرنگ ڈیسک) جنگ سے تباہ حال شام اور عراق سے تحفظ اور پناہ کی تلاش میں یونان و دیگر یورپی ممالک میں پہنچنے والے بے یارومددگار پناہ گزین مزید کئی ابتلاﺅں کا شکار ہیں اور قدم قدم پر انہیں نئے مسائل اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے ہی گزشتہ دنوں یونان میں چند شامی پناہ گزین بچوں کے ساتھ پولیس نے ایسا شرمناک سلوک کیا کہ انسانیت بھی شرما کر رہ گئی۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق یونانی پولیس نے کھلونا بندوقیں رکھنے کے ’جرم‘ میں 12سے 16سال کے 5شامی پناہ گزین لڑکوں کو گرفتار کرلیا اور لیجا کر انہیں برہنہ ہونے پر مجبور کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

’امریکہ کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی‘ چین نے ’خبردار‘ کردیا
عالمی تنظیموں کی طرف سے یونانی پولیس کے اس ناروا سلوک کی مذمت کی جا رہی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ”یونانی پولیس آفیسرز بچوں کے حقوق کی پامالی کے مرتکب ہوئے ہیں۔“دوسری طرف ”سیو دی چلڈرن“ کا کہنا ہے کہ ”پناہ گزین بچے یونان میں روزانہ کی بنیاد پر جو تکالیف اٹھا رہے ہیں یہ واقعہ ان کا ایک مظہر ہے۔“ رپورٹ کے مطابق یونان کے اس علاقے میں مقامی کلچرل سنٹر میں شام کی جنگ کے حوالے سے ایک ڈرامہ پیش کیا جانا تھا اور یہ بچے اس ڈرامے کا حصہ تھے۔ چنانچہ یہ بندوقیں اٹھا کر اور شدت پسندوں اور فوجیوں جیسا لباس پہن کر اسی ڈرامے کی ریہرسلز میں مصروف تھے کہ وہاں موٹرسائیکلوں پر چار پولیس آفیسر آ گئے۔ انہوں نے بچوں کو دیکھ کر مزید نفری بھی طلب کر لی اور انہیں گرفتار کرکے لے گئے۔