روس اور امریکہ کے میں سرد جنگ تیز،پیوٹن نے اضافی پلوٹونیم کو تلف کرنے کا معاہدہ معطل کردیا
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)روس نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے اضافی پلوٹونیم کو تلف کرنے کا معاہدہ معطل کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطا بق روس نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے اضافی پلوٹونیم کو تلف کرنے کا معاہدہ معطل کر دیا ہے ،روسی صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے جاری ہونے والے حکمنامے میں امریکہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ غیر دوستانہ اقدامات کے تحت روس کے سٹریٹیجک استحکام کے لیے خطرہ پیدا کر رہا ہے،روس نے امریکہ کے ساتھ اس معاہدے کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے پیشگی شرائط بھی رکھی ہیں،روسی صدر کے حکمنامے کے مطابق صدر پوتن نے کہا ہے کہ روس نے روسی فیڈریشن کی سکیورٹی کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے ہیں۔
معطل کیے جانے والے معاہدے کے تحت ہر ملک نے 34 ٹن اضافی پلوٹونیم کو ری ایکٹرز میں تلف کر دینا تھا،امریکہ کے محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالکوں کے پاس موجود مجموعی طور پر 68 ٹن پلوٹونیم سے اندازاً 17 ہزار جوہری بم تیار کیے جا سکتے ہیں،دونوں ممالک نے سال 2010 میں اس معاہدے کی توثیق کی تھی۔
اب چین بولے گا اور دنیا سنے گی
واضح رہے کہ ہے کہ یوکرین کے مسئلے پر امریکہ اور روس کے تعلقات میں کشیدگی آئی تھی تاہم اس میں مزید اضافہ شام میں روس کی مداخلت کے بعد ہوا۔ روس شام میں حکومت کی ان باغیوں کے خلاف کارروائی میں مدد کر رہا ہے جن کو امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک حمایت کرتے ہیں،اس معاہدہ کے ختم ہونے سے دو طاقتوں کے مابین سرد جنگ تیز ہونے کا خدشہ ہے۔