سینیٹ قائمہ کمیٹی میں علاقائی زبانوں کے فروغ کے بارے میں بل کثرت رائے سے مسترد
اسلام آباد(آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سینیٹر کریم خواجہ کی جانب سے علاقائی زبانوں کو فروغ دینے کے حوالے سے جمع کرائے گئے بل کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا بل پر ووٹنگ کی گئی اور نتیجہ برابر آنے پر قوانین کے مطابق چیئرمین کمیٹی نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا جس کی وجہ سے بل پر مزید پیش رفت نہ ہوسکی، کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز چیئرمین کمیٹی جاوید عباسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ علاقائی زبانوں کو فروغ دینے کیلئے صوبوں کے پاس قوانین موجود ہیں تو پھر یی کیوں لایا جارہا ہم آئین میں نول ایسی ترمیم نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے باقی زبانوں چھوٹی زبانوں کو نقصان پہنچے اور یہ مناسب نہیں ہوگا کہ آئین میں8مخصوص زبانوں کا نام شامل کیا جاسکے جس پر سینیٹر کریم خواجہ نے کہا کہ علاقائی زبانی کو فروغ دینے سے صوبے مضبوط ہونگے، اے این پی نے خیبرپختونخواہ مین پشتو زبان کو فروغ دینے کیلئے کام کیا ہے ملک کے دیگر صوبوں میں بے یقین کی صورتھال ہے دیگر زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے سے فیڈریشن مضبوط ہوگی اور صوبوں میں موجود تشویش کو کم کرنے میں مدد بھی ملے گی، سینیٹر نواب زادہ سیف اللہ مگسی نے کہا کہ اگر آئین میں کوئی گنجائش موجود ہے تو اس کو منظور کر لینا چاہیے جبکہ وزارت قانون حکام نے بھی بل کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو پھر آئین میں تبدیلی کرنا پڑیگی، جبکہ کمیٹی نے بلڈنگ فوڈ کے حوالے سے حکام کی سرزنش کی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں ابھی تک بلڈنگ فوڈ اور قوانین نہیں ہیں آپ کو جب بھی بلایاجاتا ہے تو آپکا نیا بندہ آجاتا ہے اور اسے مزید وقت درکار ہونا ہے آپکو آئندہ اجلاس تک کی مہلت دی جاتی ہے آئندہ قسم کی کوتاہی برداشت نہ کی جائیگی، کمیٹی نے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد کو خوش آمدید کہتے ہوئے مبارک باد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ کمیٹی چیئرمین نے گھریلو ملازمین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں گھر ہو ملازمین کیلئے کوئی خواہیں موجود نہیں ہیں، جبکہ صوبوں کی یہ پالیسی تاحال واصے نہیں ہے جو کہ ان ملازمین کے ساتھ ظلم ہے، سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت جلد گھریلو ملازمین کیلئے قوانین منظور کروالے گی جس پر ایک ماہ کے اندر ہی عملدرآمد کردیا جائیگا، سینیٹر مظفرعلی شاہ نے کہا کہ یہ پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ان گھریلو ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔