پانی بند کرنے کا بھارتی اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو گی: خورشید قصوری
لاہور(فلم رپورٹر)بھارتی فوج نے مودی پر واضح کردیا ہے کہ جنگ کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں۔ پاکستان کا پانی بند کرنے کا بھارتی اقدام اعلان جنگ ہوگا۔ بھارت اگلے پچیس سال تک پاکستان کا پانی اپنی مرضی سے بند نہیں کر سکتا جب تک کو وہ مزید ڈیم نہیں بنا لیتا۔ پانی بند کرنے کا بھارتی اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے ٹیک سوسائٹی کلب میں ’’پاک بھارت تعلقات کا مستقبل پاکستان کی خارجہ پالیسی کے تناظر میں‘‘ کے موضوع پر ہونیوالی 74ویں فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سابق وزیر مملکت قیوم نظامی، منظور احمد شیخ، ڈاکٹرمحمد صادق، جمیل گشکوری اور زبیر شیخ نے بھی خطاب کیا۔ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ ملک کے خارجہ امور جوش سے نہیں ہوش سے چلائے جاتے ہیں دونوں کا بہترین امتزاج ہونا ضروری ہے۔ جبتک کوئی ملک اندرونی طور پر مضبوط نہ ہو ، گڈ گورننس ، مضبوط معاشی حالت، مستحکم ادارے نہ ہوں اسکی خارجہ پالیسی اچھی نہیں ہو سکتی۔بدقسمتی سے بھارت کی سوفٹ پاور زیادہ وسائل ،بڑا ملک اور معاشی بہتری کی وجہ سے پاکستان کے مقابلے میں بہتر ہے۔ پاکستان کا نقطہء نظر بین الاقوامی کمیونٹی میں پیش کرنے میں ہم کمزور ثابت ہوئے ہیں اور یہ بھی ایک المیہ ہے کہ بین الاقوامی برادری سنگدل ہوتی ہے ہر ملک کو اپنی مضبوطی اور طاقت کے بل بوتے پر اپنے مسائل حل کروانے پڑتے ہیں جس میں بدقسمتی سے پاکستان بھارت کے مقابلے میں پیچھے ہے۔ بھارت کو اس بات کا ادراک ہے کہ اسکو پاکستان کے ساتھ آج یا کل معاملات ٹھیک کرنے ہی پڑیں گے۔ایک سوال کے جواب میں خورشید قصوری نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بہتر بارڈر مینجمنٹ کے ذریعے مسائل حل کرنا ہونگے جوکہ پاکستان کر رہا ہے کیونکہ ہم افغانستان کو بھارت کی جھولی میں نہیں ڈال سکتے۔ سابق وزیر مملکت قیوم نظامی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کی کمی کی بڑی وجہ دونوں کا ایک دوسرے سے خوفزدہ رہنا ہے کیونکہ بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اگر پاکستان اور مسلمان مضبوط ہو گئے تو کہیں وہ لال قلعہ پر پاکستانی پرچم نہ لہرا دیں اور پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ بھارت ایک اور بنگلہ دیش نہ بنا دے۔ اسے کہ علاوہ بھارت کو جنوبی ایشیا کے پورے خطے پر بالادستی کا جنون ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ بنتا تو بھارت پاکستان پر مزید جنگیں مسلط کر سکتا تھا جیسا کہ اس نے ایٹمی طاقت بننے سے قبل دو جنگیں شروع کیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں اسوقت ایسا نظام سیاست رائج ہے جس کے تحت کرپٹ اور مفاد پرست لوگ الیکشن جیت جاتے ہیں اور ایماندار مخلص لوگ الیکشن ہار جاتے ہیں۔ بھارت جو دہشت گردی ہے خلاف آواز اٹھا رہا ہے اس کو خود سوچنا چاہئے کہ اس نے مودی کی صورت میں ایسا وزیر اعظم منتخب کیا جس نے گجرات میں دو ہزار مسلمانوں کا قتل عام کروایا جبکہ پاکستان میں تو خود دھشت گردی سے لڑتے ہوئے ستر ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں۔کشمیریوں کے وکیل کمزور ہیں اگر آج قائداعظم کشمیریوں کے وکیل ہوتے تو کشمیر آزاد ہو چکا ہوتا۔ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔