محنت کشوں کیلئے سہ فریقی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، سینیٹر سعید غنی
کراچی(اسٹاف رپورٹر )وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سینیٹر سعید غنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر قوانین کے حوالے سے صنعت کاروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گااورآجر،اجیر اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل سہ فریقی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، سہ فریقی کمیٹی میں آجروں کے وہ نمائندے لائیں جائیں گے جنھیں بزنس کمیونٹی کی حمایت حاصل ہو، ان کمیٹیوں کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا، ایسے مسائل جنھیں حل کرنے کے لیے قوانین میں ترمیم درکار ہے، انھیں بھی باہمی مشاورت سے جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار سائٹ سپرہائی وے ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے ممبران سے ملاقات میں گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ مہتاب الدین چاؤلہ نے سینیٹر سعید غنی کو شیلڈ پیش کی اور اپنے خطبہ استقبالیہ میں انہیں سائٹ سپرہائی کے صنعتکاروں کے مسائل سے آگاہ کیا۔اس موقع پرایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر جمشید چاندی والا اور دیگر بھی موجود تھے۔سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ میں خود ٹریڈ یونینسٹ ہوں لیکن مجھے احساس ہے کہ صنعتکار خوشحال ہوگا تو مزدور بھی خوشحال ہوگا،کیوں کہ خوشحال صنعت سے ہی مزدور کی زندگی میں بہتری لائی جاسکتی ہے،ہم لیبر قانون کو مزید بہتر سے بہتر بنانے کا عزم رکھتے ہیں، کوشش یہ ہی ہے کہ مزدوروں اور صنعتکاروں میں تفریق ختم کی جائے اور انھیں ایسا پلیٹ فارم دیا جا ئے جہاں تنازعات کو ختم کیا جاسکے، اس کے لیے ہم سہ فریقی کمیٹیز بنانا چاہتے ہیں تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے مسائل آسانی سے حل کو سکیں ۔صنعتکاروں کی جانب سے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی شکایت پر وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے محنت نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس کے لوڈشیڈنگ کرکے مسلسل آئین شکنی کر رہا ہے،ترقی پورے پاکستان میں ہونے چاہیئے کسی ایک صوبے سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محکمہ لیبر کے ہسپتالوں کی مانیٹرنگ میں بھی صنعتکاروں کو شامل کرنا چاہتے ہیں تاکہ احتساب کا عمل ہر سطح پر جاری رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت اسی وقت بہتر ہو سکتی ہے جب مقامی صنعتکار اور مزدور دونوں خوشحال ہوں۔