پاکستان اسٹیل کا بحران ،آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
کراچی (اکنامک رپورٹر ) جماعت اسلامی کے تحت ’’پاکستان اسٹیل کا موجودہ بحران ،ملازمین کے مسائل اور آئندہ کا لائحہ عمل ‘‘ کے زیر عنوان ادارہ نور حق میں ہو نے والی آل پارٹیز کانفرنس میں ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ۔جس میں کہا گیا کہ پاکستان اسٹیل 3سال سے زائد عرصے سے نجکاری کی فہرست میں شامل ہے باوجود کوششوں کے حکومت وقت اس کی نجکاری نہیں کر سکی ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ فوری طور پر اس ادارے کو نجکاری کی فہرست سے خارج کر کے پہلے اس کی توسیع پر عمل درآمد کیا جائے ۔اس مقصد کے حصول کے لیے اور اس کی پیشکش سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے فوری طور پر روس سے مذاکرات کیے جائیں ۔واضح رہے کہ اس حوالے سے کئی مرتبہ روس کے ساتھ ہماری حکومتیں MOUسائن کر چکی ہیں مگر اس کے باوجود اسے سرد خانے کی نذر کر دیا جا تا ہے۔ڈیڑھ سال کے زائد عرصے سے گیس کی بندش کی وجہ سے مل کی پیدا وار بند ہے ۔جس کی وجہ سے 40ارب سے زائد گیس کا بل ہے ۔اس میں نصف سے زائد سر چارج ہے ۔جسے رائٹ آف کیا جائے اور اصل رقم پرنسپل اماؤنٹ کو ادارے کی بحالی کے بعد قسط وار وصول کیا جائے ۔پلانٹ کی مینٹینس ،خام مال کا حصول یوٹیلیٹی بلز اور ملازمین کے واجبات کے لیے فوری طور پر 30ارب روپے کی رقم پاکستان اسٹیل کو جاری کی جائے ۔پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لیے ایک پروفیشنل اور دیانتدار افراد پر مشتمل بورڈ آف ڈائریکٹر تشکیل دیا جائے اور فوری طور پر ادارے کا پروفیشنل اور کل وقتی سر براہ مقرر کیا جائے ۔2008تک مسلسل منافع دینے والی مل کو کرپشن اور بد انتظامی کے ذریعے تباہ و برباد کر کے اس حال کو پہنچانے والے ذمہ داران کے خلاف عدالت عظمیٰ کے سوموٹو ایکشن اور ایف آئی اے و نیب کو 3سال پہلے انکوائری کے احکامات کے باوجود اب تک کوئی قابل ذکر کاروائی نہ ہو سکی اور نہ ہی لوٹی ہوئی دولت واپس لینے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کی گئی ۔پاکستان اسٹیل کے ملازمین اپنی تنخواہوں ،میڈیکل سہولیات و دیگر الاؤنسز سے محروم کر دیئے گئے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین اور وفات پاجانے والے ملازمین کے لواحقین گزشتہ ڈھائی سال سے پراویڈنٹ فنڈ و گریجویٹی دونوں سے محروم کردیئے گئے ہیں ۔ ملازمین کے 40ارب روپے سے زائد PFو گریجویٹی فنڈ سے غیر قانونی طور پر خرچ کر دیئے گئے جو بہت بڑا جرم ہے ۔اس صورتحال کی بناء پر ملازمین انتہائی کسمپرسی میں ہیں ۔اس انسانی مسئلہ پر فوری اور خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ اگر یہ ادارہ تباہ و برباد ہو گیا تو ہم اس ادارے کو دوبارہ 30سال میں بھی نہیں بنا سکتے ۔