حضرت امام حسین ؑ کی جدوجہد پوری انسانیت کیلئے تھی‘ علامہ ساجد نقوی
ملتان (سٹی رپورٹر) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول ؐ حضر ت امام حسین علیہ السلام نے شہادت کے درجے پر فائز ہوکر اسلام اور انسانیت کی بقاء کا انتظام فرمادیا، آپ کی جدوجہد اور مشن کا مرکزی نکتہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، دین محمدی ؐ کو یذیدی فکر اور نظام سے محفوظ رکھنا تھا۔ محرم الحرام کی آمد سے قبل سنسنی خیزی اور ایام عزا میں (بقیہ نمبر36صفحہ12پر )
کرفیوکا عالم افسوسناک ہے۔ عزاداری اور محرم کو خوف‘ جنگ اور بدامنی کی علامت بنانا سرکاری سطح پر محرم کے تقدس کی پامالی کے مترادف ہے ۔پیغام محرم الحرام میں انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے مدینہ سے مکہ اور مکہ سے کربلا کے سفر کے دوران متعدد خطبات میں اپنے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالی تاکہ دنیائے انسانیت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ امام عالی مقام اپنی ذاتی خواہشات یا خاندانی مفادات کے لئے برسرپیکارہیں، بلکہ دین اسلام‘ انسانی اقدار اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرم عمل اور پرعزم ہیں۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام حسین ؑ کی جدوجہد فقط اسلام یا مسلمین کے لئے نہیں بلکہ بلاتفریق مذہب و مسلک پوری انسانیت کے لئے تھی،یہی وجہ ہے کہ آج زمانہ سید الشہدا کو محسن انسانیت کے نام سے یاد کرتا ہے قائد ملت جعفریہ نے کہا کہ قیام پاکستان سے ہمارے ہاں عزاداری سید الشہداء کا سلسلہ جاری ہے لیکن گذشتہ کئی سالوں سے محرم الحرام کی آمد سے قبل ہی ملک میں سنسنی خیزی پیدا کردی جاتی ہے ۔ ایام عزا میں کرفیوکا عالم پیداکردیا جاتا ہے‘ سنگینوں کے سائے تلے عزاداری کے پروگراموں کا انعقاد ہوتا ہے‘ روایتی مجالس عزا اور جلوس ہائے عزاداری پر قدغن لگانے کی سازشیں‘ بانیان مجالس کو بلاجواز تنگ کرنا اور مقررین ‘ علماء و ذاکرین اور واعظین کی زباں بندی جیسے غیر قانونی اقدامات سے ایسا ماحول پیدا کردیا جاتا ہے کہ عزاداری اور محرم ایک خوف‘ جنگ اور بدامنی کی علامت بنادیا گیا ہے اس طرح سرکاری سطح پر محرم کے تقدس کی پامالی ہوتی ہے۔انہوں نے زوردیا کہ حکمرانوں پاکستان کے ہر شہری کو شہدائے کربلا کے حضور خراج عقیدت پیش کرنے کابلا خوف موقع فراہم کریں۔
ساجد نقوی