جی پی او ملتان میں پنشنرز کی تذلیل، عملہ رشوت کا عادی، بکیں دبائے رکھنا معمول بنالیا
ملتان (خصوصی رپورٹر ) جی پی او میں پنشن کے حصول کیلئے آنے والے بزرگ پنشنرز ذلیل و خوار ‘ بھوک پیاس سے برا حال ‘ خواتین پنشنرز نے علیحدہ کاؤنٹر بنانے اور پنشن میں سالانہ اضافے پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ تفصیل کے مطابق یکم اکتوبر شروع ہوتے ہی جی پی او میں پنشنرز کی لمبی قطاریں لگنا شروع ہوگئی ہیں ‘ ملتان اوردوسرے شہروں سے آئے ہوئے پنشنروں کو سخت گرمی میں سارا سارا دن انتظار کی زحمت اٹھانا پڑ رہی ہے ۔ پنشنروں میں مشتاق احمد لودھراں‘ محمد ادریس خانیوال ‘ محمد ادریس ‘ اﷲ مہر جلالپور ‘ محمد رمضان ‘ عبدالستار ‘ معراج بی بی ‘ منظوراں بی بی ‘ بھاگاں بی بی بدھلہ اور درجنوں (بقیہ نمبر22صفحہ12پر )
بزرگوں نے ’’پاکستان‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جی پی او عملہ جان بوجھ کر ذلیل کرتا ہے اور سو پچاس روپے رشوت لیکر بغیر ترتیب کے آنیوالے پنشنروں کا کام پہلے کردیتا ہے ‘ جبکہ صبح سے بیٹھے ہوئے لوگ انتظار کرتے رہ جاتے ہیں‘ پنشنروں نے کہا کہ ہم نے سرکاری نوکری اس لیے نہیں کی تھی کہ ریٹائر ہونے کے بعد پنشن لینے کیلئے یہاں دھکے کھائیں ‘ انہوں نے مزید کہا کہ دفتری عملہ جان بوجھ کر پنشن بکیں دبائے رکھتا ہے تاکہ دفتری اوقات کے بعد اوور ٹائم بنایا جا سکے ۔ آرمی کے ریٹائرڈ پنشنرز نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے اپیل کی ہے کہ آرمی کے ریٹائرڈ ملازمین کی اس حالت زار سے جان چھڑوائیں اور کوئی بہتر لائحہ عمل اختیار کیا جائے ۔ علاوہ ازیں پنشنرز نے پنشن میں سالانہ اضافے میں فوری عمل درآمد کی بھی اپیل کی ہے ۔