اگر آپ اپنے زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانا چاہتے ہیں تو اپنے بچوں کو ان سکولوں میں پڑھائیں، تحقیق میں حیران کن نتائج سامنے آگئے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک حالیہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ پاکستان کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے گریجوایٹ سرکاری اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والوں کے مقابلے میں زیادہ کما رہے ہیں۔’’ایکسپریس ٹریبون ‘‘ کے مطابق حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے دوران مختلف شعبوں میں ملازمت پیشہ افراد کی آمد ن کے حوالے سے کی جانے والی اس تحقیق میں بینکنگ، سروسز، ٹیکسٹائل، ٹیلی کام اور فارما سیوٹیکل کے شعبوں کا جائزہ لیا گیا جبکہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی سے سات سو دو مرد وں اور ایک سو چھبیس خواتین کی آمدن کا موازنہ کیا گیا۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جنہوں نے زمانہ طالب علمی میں نجی اداروں سے تعلیم حاصل کی وہ سرکاری اداروں سے فارغ ہونے والوں کے مقابلے میں فی کس کم از کم چالیس ہزار روپے ماہوار زیادہ کمارہے ہیں۔یہ حقائق بھی سامنے آئے کہ پرائیویٹ اداروں کے تعلیم یافتہ افراد سرکاری اسکولوں کے طلبا کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے آگے بڑھتے ہیں۔تحقیق کے دوران ایک سو پانچ پرائیویٹ اداروں کا سروے بھی کیا گیا اور آٹھ سو اٹھائیس ملازمین کی تنخواہوں اور عہدوں کا شمار کیا گیا۔سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ ملازمت کے دوران اعلیٰ مقام کا حصول اور بہترین آمدن کا تعلیمی اداروں سے بہت گہرا تعلق ہے اور آپ کا سکول آپ کے کیریئر پر بہت گہرا اثر چھوڑتا ہے۔تحقیق کاروں نے اس دوران پانچ مختلف کیٹگریز کے سکولوں کے فارغ التحصیل طلبا کے کیرئیر کا جائزہ بھی لیا۔یہ بات بھی سامنے آئی کے روایتی تعلیم کے مقابلے میں اے اور او لیول کرنے والوں کی آمدنی کہیں بہتر ہوتی ہے۔ہائر سیکنڈری سکول لیول پاس کرنے والاایک شخص اگر ماہوار اٹھائیس ہزار روپے کما رہا ہے تو اس کے مقابلے میں او لیول کرنے والوں کی تنخوا ڑسٹھ ہزار سے بھی زیادہ ہے۔اسی طرح ایف سے تعلیم کے حامل افراد انتیس ہزار دو سو اکیس روپے ماہوار تنخواہ لیتے ہیں جبکہ اے لیول کرنے والوں یہ آمدن تریسٹھ ہزار سے بھی زیادہ ہے۔یوں سرکاری کے بجائے پرائیویٹ سکولوں سے تعلیم حاصل کرنے والوں کی تنخواہ تقریبا دوگنا ہے۔تحقیق میں سرکاری سکولوں کا معیار تعلیم بہتر بنانے کے لئے کئی اہم اقدامات بھی تجویز کئے گئے ہیں۔