شہزادہ چارلس کا اسرائیل میں قیام کے دوران ایسی جگہ کا خفیہ دورہ کہ جان کر آ پ دنگ رہ جائیں گے
یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے سابق صدر اور اس ظالم ریاست کے بانیوں میں شمار ہونے والے شمعون پیریز کی آخری رسومات کے لئے گزشتہ جمعہ کے روز درجنوں ممالک کے سربراہان اسرائیل پہنچے۔ برطانیہ کے شہزادہ چارلس بھی ان اہم ترین غیر ملکی شخصیات میں شامل تھے جو شمعون پیریز کی آخری رسومات کے لئے اسرائیل آئے تھے، لیکن دیگر عالمی رہنماﺅں کے برعکس وہ سب سے نظر بچا کر یروشلم کے تاریخی مقام کوہ زیتون پر واقعہ ایک قدیم قبرستان چلے گئے، جہاں ان کی دادی شہزادی ایلس دفن ہیں۔
یہ ٹیچر سکول کی پارٹیوں میں اس طرح کی شرمناک حرکتیں کرتا رہا کہ جان کر آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے
ٹائمز آف اسرائیل نے انکشاف کیا ہے کہ شہزادہ چارلس نے اس معاملے کو ساری دنیا سے خفیہ رکھا، لیکن کچھ اندرونی ذرائع سے یہ خبر اسرائیلی میڈیا کے ہاتھ لگ گئی۔ رپورٹ کے مطابق شہزادہ چارلس نے شمعون پیریز کی آخری رسومات کے بہانے اسرائیل جانے کو اپنے لئے موقع غنیمت سمجھا اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی دادی کی قبر پر جاپہنچے۔
اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے افراد عرب اسرائیل تنازعے کی وجہ سے اسرائیل جانے سے عموماً گریز کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ شہزادہ چارلس نے اس موقع پر اپنی دادی کی قبر کا رُخ کیا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ شاید یہ موقع دوبارہ نہ مل سکے۔
کوہ زیتون کے عیسائی قبرستان میں دفن شہزادی ایلس چارلس کے والد شہزادہ فلپ کی والدہ تھیں اور برطانیہ کی موجودہ ملکہ الزبتھ کی ساس تھیں۔ اسرائیل میں یہ بات مشہور ہے کہ نازی جرمنی کے دور میں کچھ یونانی یہودیوں کو ہٹلر کے ظلم سے بچانے میں شہزادی ایلس نے اہم کردار ادا کیا، جس کی بناءپر انہیں اسرائیل میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور یہودی ریاست انہیں اپنے ہیروز میں شمار کرتی ہے۔