سیلز ٹیکس کی حد17فیصد مقرر ہے تو پٹرولیم مصنوعات پر 50فیصد کا نفاذ کیوں ؟ ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کرلیا

سیلز ٹیکس کی حد17فیصد مقرر ہے تو پٹرولیم مصنوعات پر 50فیصد کا نفاذ کیوں ؟ ہائی ...
سیلز ٹیکس کی حد17فیصد مقرر ہے تو پٹرولیم مصنوعات پر 50فیصد کا نفاذ کیوں ؟ ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات پر 17کی بجائے 50فیصد سیلز ٹیکس وصول کرنے کے خلاف درخواستوں میں وفاقی حکومت، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے جواب طلب کر لیاہے۔جسٹس مامون رشید شیخ نے اس سلسلے میں شہری منیر احمد کی درخواست پر نوٹس جاری کئے ہیں .

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد کی بجائے 50فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے جو غیرقانونی اقدام ہے. حکومت پیسہ اکٹھا کرنے کے لئے عوام پر طرح طرح کے خفیہ ٹیکس عائد کر دیئے ہیں. حکومت کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس عائد کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے،.

درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی روکی جائے، عدالت کو بتایاگیا کہ وفاقی حکومت، وزارت پٹرولیم اور اوگرا کی طرف سے متعدد نوٹسز کے باوجود ہائیکورٹ میں جواب داخل نہیں کرایا جا رہا جس پر عدالت نے دوبارہ نوٹسز جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے 20اکتوبر تک جواب طلب کر لیاہے۔

مزید :

لاہور -