نجی ہسپتال میں نارمل زچگی کا تصور ختم‘ کاروبار بن گیا
ملتان(وقائع نگار)نجی ہسپتالوں میں زچگی کوبھی کاروبار بنا لیا ہے ۔محکمہ صحت پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اور دیگر متعلقہ حکام کی غفلت کے سبب نجی ہسپتالوں میں نارمل زچگی کی بجائے آپریشن کا رواج زور پکڑ گیا ہے ۔ اور بھاری فیسوں وصول کرنے کیلئے نارمل زچگی کو بھی آپریشن میں تبدیل کردیا جاتا ہے ۔ جس کیلئے نجی ہسپتالوں نے مختلف پیکج متعارف کروا رکھے ہیں۔گائنا کالوجسٹ،انستھیزیا،سپورٹنگ (بقیہ نمبر19صفحہ12پر )
پیرامیڈیکل سٹاف کی فیسں روم چارجز،ادویات،تشخیصی ٹیسٹ کے اخراجات ملا کر عام سے عام نجی ہسپتال میں بھی زچگی کے آپریشن کیلئے 50سے 70ہزار روپے وصول کرلیے جاتے ہیں۔جبکہ بڑے نجی ہسپتالوں میں یہی آپریشن ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک لیے جاتے ہیں اس ٹیکنیکل لوٹ مار کا سدباب کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات تاحال نہیں اٹھائے گئے اور حاملہ خواتین کو نارمل زچگی کا بتا کر موقع پر کسی نہ کسی طبی پیچیدگی کا بہانہ بناکر آپریشن کردیا جاتا ہے ۔جبکہ ہنارمل زچگی کیلئے 10سے 20ہزارروپے اخراجات آئے ہیں۔نجی ہسپتالوں میں نارمل زچگی کا تصور بالکل ختم ہو کر رہ گیا ہے ۔جبکہ محکمہ صحت کے مطابق اگر کوئی تحریری طور پر شکایت دے اور ثبوت بھی دے تو ضرور کارروائی ہوگی۔
زچگی کاروبار