انتخابی اصلاحات میں ختم نبوت ﷺحلف کے حوالے سے ترمیم کا فیصلہ حکومت نےعوامی دباؤ پر واپس لیا ،مکمل تحقیقات کی جائیں ورنہ ملک گیر تحریک شروع کریں گے :پیر زادہ ثاقب خورشید عالم

انتخابی اصلاحات میں ختم نبوت ﷺحلف کے حوالے سے ترمیم کا فیصلہ حکومت نےعوامی ...
 انتخابی اصلاحات میں ختم نبوت ﷺحلف کے حوالے سے ترمیم کا فیصلہ حکومت نےعوامی دباؤ پر واپس لیا ،مکمل تحقیقات کی جائیں ورنہ ملک گیر تحریک شروع کریں گے :پیر زادہ ثاقب خورشید عالم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ممتاز روحانی درگاہ کے گدی نشین اور پیر صاحب آف راجڑ شریف پیرزادہ ثاقب خورشید عالم نے کہا ہے کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات بل کے  ڈیکلریشن میں ختم نبوت ﷺ کے حلف کو واپس لینے کا فیصلہ ملک گیر سطح پر عوام کے شدید رد عمل کے بعد کیا ،یہ کوئی دانستہ یا کلیرکل غلطی نہیں ،حکومت اس سنگین ترین جرم کی مکمل تحقیقات کا اعلان کرے اور ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لے ورنہ ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی ،عقیدہ ختم نبوت ﷺ  کے خلاف عالمی سطح پر سازشیں کی جا رہی ہیں اور بد قسمتی سے ہمارے حکمران اس میں آلہ کار اور بیرونی قوتوں کے ’’سہولت کار ‘‘ کا کردار ادا کر رہے ہیں لیکن انہیں اب اس بات کا ادراک ہو جا نا چاہئے کہ  بے عمل سے بے عمل مسلمان بھی ہر چیز برداشت کر سکتا ہے مگر آقا ﷺ کی حرمت پر آنچ بھی نہیں آنے دے گا ،ملک بھر کی روحانی خانقاہوں اور دینی جماعتوں کے قائدین سے مکمل رابطے میں ہیں جبکہ حکومت کی گھناؤنی سازشوں کے خلاف مشاورت کا عمل بھی جاری ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے ترامیم واپس لینے کا حکومتی اعلان عوام کی کامیابی ،نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کی ترمیم بھی واپس لی جائے :سینیٹر سراج الحق

تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ علامہ شاہ محمد اویس نورانی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے پیر صاحب آف راجڑ شریف پیر زداہ ثاقب خورشید عالم کا کہنا تھا کہ تمام غلامان رسول ﷺ چاہے انکا تعلق کسی بھی جماعت یا کسی بھی مکتبہ فکر سے ہو عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کے لئے بیدار ہیں ،اندرونی و بیرونی سطح پر کوئی بد بخت ہمارے آقا ﷺ کی ناموس پر حملے کی ناپاک جسارت کے بارے سوچنے کی غلطی بھی کرے گا تو مسلم امہ کی جانب سے اسے ایسا جواب ملے گا کہ اس کی آنے والی نسلیں بھی ایسی غلطی دہرانی کی جرات نہیں کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے روز محشر رسول اللہﷺ کی عدالت میں جوابدہ ہونا ہے کسی نواز شریف کی عدالت میں نہیں ،جو لوگ اس ایشو پر بھی حکومتی وکالت کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں انہیں اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہئے ،تاویلیں اور دلیلں گھڑنے والوں کو اپنے دل میں اللہ کا خوف پیدا کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم آقا ﷺ کے ادنیٰ غلام ہیں ،ملک بھر کی تمام خانقاہوں اور دینی جماعتوں کے قائدین کو تحفظ ختم نبوتﷺ کے مسئلے پر اپنے مکمل اور غیر مشروط تعاون کا یقین دلاتے ہیں ۔اس موقع پر علامہ شاہ محمد اویس نورانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی پہچان ہی اس عقیدے سے ہے ،ہم اپنے اسلاف کے طریقہ پر چلتے ہوئے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینا بھی اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی اس شق کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن جب تک انتخابی اصلاحات کے قانون میں کی جانے والی تبدیلی واپس نہیں لی جاتی ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔انہوں نے پیر صاحب آف راجڑ شریف کی ملکی و قومی خدمات کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ روحانی خانقاہوں کا ہی فیض ہے کہ پوری قوم ایک آواز پر عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کے لئے کٹ مرنے کے لئے اٹھ کھڑی ہوتی ہے ،ہم اس ترمیم کے خلاف اور آئندہ سے ایسی مذموم سازشوں کے سد باب کے لئے قوم سطح پر ملک گیر کنونشن کے انعقاد کا بھی اعلان کریں گے جس میں دنیا بھر سے اسلامی سکالر شرکت کریں گے ۔

 

مزید :

اسلام آباد -