بے جا ٹیکس ختم نہ ہوئے تو ایل پی جی کا بحران آسکتا ہے : عرفان کھوکھر

بے جا ٹیکس ختم نہ ہوئے تو ایل پی جی کا بحران آسکتا ہے : عرفان کھوکھر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامرس رپورٹر) چیئرمین پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھرنے کہاکہ ایل پی جی انڈسٹری بدحالی کا شکارہے اور حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں،15 دن گزرنے کے باوجود ایل پی جی پر ٹیکس کم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا،18 ستمبر 2018 کو وزیر پٹرولیم اور وزیر داخلہ کے 200روپے سستے گھریلو سلنڈر کے وعدے ابھی تک وفا ہوتے دکھائی نہ دے رہے ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اگر ایل پی جی پربے جا ٹیکسوں کا خاتمہ نہ کیا گیا تو قیمتیں آسمانوں سے باتیں کریں گی اور سرویوں میں ایل پی جی کا بہت بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے اور قیمت 250 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر جائے گی اور گریلو سلنڈر 3000 روپے اور کمرشل سلنڈر 12000روپے تک پہنچ جائے گا۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کا حکومت کو 20 دن کا الٹی میٹ دے دیا مطالبا ت نہ مانے جانے پر 25 اکتوبر 2018 سے ملک بھر میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مظاہروں کا اعلان کر دیا ۔ عرفان کھوکھر نے حکومت وقت سے مطالبات کرتے ہوئے کہا کہ ایل پی جی پر ٹیکس کم کرنے کا نوٹیفکیشن جلد از جلد جاری کیا جائے اور ایل پی جی کے کاروبار میں سے پولیس کی ڈائریکٹ مداخلت ختم کی جائے اور گوجرانوالہ میں موجود 400 سے زائد غیر میعاری سلنڈر بنانے والے کارخانوں کے خلاف جلد از جلد آپریشن شروع کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کے خاتمے سے حکومتی خزانے میں اربوں کا اضافہ ہو گا اور پاکستان کی غریب عوام کو سستی گیس بھی میسر رہے گی۔

مزید :

کامرس -