وزیراعظم ا ور کابینہ کے پروٹوکول کیلئے نئی گاڑیوں کی خریداری کیخلاف تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے پروٹوکول کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر ایک ہی نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس شاہد وحید نے لائیرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی متفرق درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت الیکشن کمیشن پاکستان اور پنجاب حکومت کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک میں جوڈیشل پراسس کے ذریعے بنیادی حقوق کا تحفظ کرکے حقیقی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ،سپریم کورٹ اپنے متعدد فیصلوں میں ہر صاحب اقتدار کے لئے امین ہوناضروری قراردے چکی ہے ، برطانیہ میں وزیراعظم سے لے کر ججز اور تمام افسران، وزیروں کو گاڑی کی مراعات حاصل نہیں، برطانیہ کا وزیراعظم تین کمروں کے گھر جبکہ پاکستان کا وزیراعظم بہت بڑے محل میں رہتا ہے،برطانیہ میں وزیراعظم، اعلی عدلیہ کے ججز، افسران کیلئے کوئی پروٹوکول نہیں دیا جاتا، عدالت سے استدعا ہے کہ آئین کے بنیادی حقوق سے متعلق آرٹیکلز پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا جائے،عدالت یہ حکم بھی جاری کرے کہ قانون سازی اور انتظامیہ کے ذریعے تین ماہ میں حقیقی تبدیلی کیلئے اقدامات کئے جائیں،عدالت وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نئی گاڑیاں خریدنے سے روکنے کا حکم دے۔درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کا وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول استعمال کرنا غیر قانونی ہے،عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے ہی سرکاری مراعات اور پروٹوکول کا استعمال شروع کردیا ، وفاقی حکومت پرانی گاڑیاں فروخت کرکے نئی پروٹوکول گاڑیاں خریدنا چاہتی ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کو وی آئی پی پروٹوکول کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا جائے۔عدالت کے علم میں لایا گیا کہ اس نوعیت کی دیگر درخواستیں بھی عدالت عالیہ میں زیرسماعت ہیں جس پر فاضل جج نے تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔
درخواستیں یکجا