الزام تراشی نقصان دہ ، پاکستان اور امریکہ کو مثبت پہلوؤں کی طرف دیکھنا ہوگا ، شاہ محمود قریشی
واشنگٹن ( آئی این پی ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پاکستان اور امریکہ دونوں ملکوں کو مثبت پہلوؤں کی طرف دیکھنا ہو گا ،ہمارا مشتر کہ مفاد امن کا حصول ہے ، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہیے ، افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اب بھی موجود ہیں اور وہاں منشیات کی پیداوار 87 فیصد ہے ۔ افغانستان میں منشیات کی پیداوار پر پاکستان کو تحفظات ہیں ،مشرقی سرحد پر اشتعا ل انگیزی کے باوجود مغربی سرحد پر دو لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے۔ وہ بدھ کو یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس میں پاکستان کی نئی حکومت ، تبدیلی یا خارجہ پالیسی میں تسلسل کے عنوان پر شرکاء سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا باہمی تعلقات اور دو طرفہ رابطوں سے دونوں ملکوں کا فائدہ ہوا ۔ ہم پر امن اورترقی یافتہ افغانستان دیکھنے خواہاں ہیں ۔ پاکستان نے افغان پناہ گزینوں کی تعداد27 لاکھ کے قریب ہے ،امر یکہ سے باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں ۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کیخلا ف بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتیں متفق ہیں ۔ دہشتگردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے بلکہ اسکے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں ، مشترکہ کوششوں سے باہمی مفاد کا حصول ممکن ہے ، الزامات سے دو طرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہوگا ۔
شاہ محمود قریشی
واشنگٹن (آئی این پی )امریکہ نے پاکستان کی نئی حکومت کیساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کر تے ہوئے کہاہے خطے میں مسائل کے حل اور مشترکہ مفادات کے حصول کیلئے پاک امریکہ کابات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، افغان مسئلے کے حل میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتاہے، ا س کیلئے افغان طالبان بات چیت کا موقع ضائع نہ کریں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کیساتھ ملاقات کے بعد بدھ کو جاری بیان میں کہا ہے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے، خطے میں مسائل کے حل اور مشترکہ مفادات کے حصول کیلئے پاک امریکہ کا بات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
پومپیو