نواز شریف سے کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی چاہے وہ50ارب ڈالرز بھی دیدیں ، فواد چودھری شہزدار باب
اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف سے کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی چاہے وہ10 ارب ڈالرز کی بجائے 50 ارب ڈالرز بھی دے دیں، امریکہ میں پاکستان کے سفیر علی جہانگیر سمیت وہ سارے لوگ واپس آئیں گے جو میرٹ کے خلاف سفارش پر تعینات ہوئے ہیں، کینڈا میں پاکستان کے سفیر طارق عظیم کو اگر شرم ہوتو وہ خود استعفیٰ دے دیں، وہ زمانے گئے جب فواد حسن فواد کے کہنے پر بیورو کریسی لگائی جاتی تھی،نیا بلدیاتی نظام اب صرف ایک آخری میٹنگ کی دوری پر ہے۔100دن مکمل ہونے سے پہلے میڈیا تنقید نہ کرے۔ ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور وزیر اعظم کے مشیر شہزاد ارباب نے پی ٹی آئی کی حکومت کے پہلے 100دن کے حوالے سے سینئر صحافیوں ، اینکرز اور ایڈیٹرز کو ایک بریفنگ کے دوران کیا۔میاں نوازشریف کی رہائی کو کسی ڈیل کا نتیجہ قراردینے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کو جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اس طرح کی چلنے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں اور انہیں معلوم ہے کہ عمران خان 50 ارب دالرز کے عوض بھی ڈیل نہیں کریں گے۔ برطانیہ سے ملزمان کے تبادلے اور برطانیہ کو مطلوب ملزمان برطانیہ کے حوالے کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صرف ہم ملزمان برطانیہ کے حوالے نہیں کررہے بلکہ جلد ہی وہاں سے بھی بہت سارے مطلوب پاکستان لا ئے جارہے ہیں اور اسحق ڈار اس آمد کاپہلا فرد ہوسکتے ہیں۔ماضی کی حکومت میں پسندیدہ لوگوں کو نوازنے کے حوالے سے تعیناتی اور خاص طور پر امریکہ میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرٹ کے خلاف لگائے جانے والے تمام افسران چاہے وہ بیرون ملک ہوں یا اندرون ملک ان سب کی جگہ نئے اور قابل لوگ لگائے جائیں گے جبکہ سابق سینیٹر طارق عظیم کے مشیر شہزاد ارباب نے کہا کہ آپ تھوڑا انتظار کریں تاکہ ہر وزارت میں قابل اور میرے پر افسران لگائے جائیں گے کیونکہ اب پرنسپل سیکرٹری کے کہنے پر اعلیٰ عہدے بانٹنے کا دور گزر چکا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی طرف سے 100روز کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ویب سائٹ لانچ کررہے ہیں جس میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کیا جائے گا تاہم میڈیا ہمیں100 روز مکمل ہونے سے پہلے تنقید کا نشانہ بنا نے کی بجائے انتظار کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے یہ واضح ہدایات ہیں کہ صرف قابل اور باوقار افسران کو عہدوں پر لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نئے بلدیاتی نظا م میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں اور اس ضمن میں وہ کئی تفصیلی میٹنگز کرچکے ہیں۔ نئے نظام کے خدو خال بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ناظم کا براہ راست انتخاب ہوگا۔ یونین کونسل کی جگہ ویلیج کونسل ہوگی اور صوبوں سے مالی اختیارات لے کر کونسلرز کو دئیے جائیں گے لیکن اس حوالے سے ایک حتمی اجلاس منعقد ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت کی اچھی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے اور سول سروس ریفارمز پر کام جاری رہے گا۔
فوادچودھری /شہزاد ارباب