سفاک پرنسپل کی دھمکی ‘ بیمار معلمہ ڈیوٹی کرنے پر مجبور ‘طبیعت بگڑنے پر جاں بحق
ملتان(خصوصی رپورٹر)گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مینگو ریسرچ ایس بلاک نیو ملتان کی سفاک پرنسپل نے شدید بیمار معلمہ کو چھٹی دینے سے انکار کرتے ہوئے ڈیوٹی پر مجبور کر دیا جو جاں بحق ہو گئی ۔ 3بچیاں ماں کی ممتا سے محرو م ہو گئیں ۔سکول کی معلمات میں تشویش‘ بے چینی اور خوف کی لہر دوڑ گئی‘دہل(بقیہ نمبر22صفحہ12پر )
کر رہ گئیں ۔ بتایا گیا ہے کہ ای ایس ٹی شہناز ظفر نے گزشتہ روز صبح پرنسپل مہہ جبیں کو فون کیاکہ اس کی طبعیت شدید خراب ہے ‘ برائے مہربانی چھٹی دے دیں کیونکہ اسے ہسپتال جانا ہے لیکن پرنسپل ماہ جبیں اشتعال میں آگئیں اور کہا کہ کوئی چھٹی نہیں ہے ‘ میڈیسن کھاکر سکول فوری پہنچ جاؤ۔ پرنسپل مہ جبیں کے سخت لہجے اور کارروائی کے ڈر سے معلمہ شہناز ظفر شدید بیماری کی حالت میں بھی سکول ڈیوٹی پر آگئی جس نے بتایا کہ اس کے سر میں شدید درد ہو رہا ہے اور آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا رہا ہے ۔ مجبوری کے عالم میں سکول میں موجود رہی اور بمشکل واپس گھر پہنچی اور نیم بے ہوش ہو گئی جس پر اسے گھرو الوں نے مقامی نجی ہسپتال پہنچایا جہاں اسے انجکشن لگا یا گیا مگر اس کی حالت نہ سنبھل سکی ۔ اسے تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال ایمرجنسی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ معلمہ شہناز ظفر کی تقریباً25منٹ پہلے موت واقع ہو چکی ہے ۔ اس پر مرحومہ کے گھر میں کہرام مچ گیا۔مرحومہ نے 3بچیاں سوگوار چھوڑ دیں ۔ لاش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا اور بچیاں اپنی ماں کی لاش سے لپٹ کر رونے لگیں ۔سکول کی دیگر معلمات بھی مرحومہ کے گھر پہنچ گئیں اور آنسو بہانے لگیں ۔مرحومہ گلشن مارکیٹ نیو ملتان کے قریب رہائش پذیر تھی جسے گزشتہ شب آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔سکول کی معلمات نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پرنسپل مہہ جبیں بات بات پر سرنڈر کرنے کی دھمکی دیتی ہیں جن کے ظالمانہ رویے نے 3 بچیوں کی ماں کی جان لے لی ۔ معلمات نے ڈپٹی کمشنر اور کمشنر ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس انسانیت سوز واقعہ کی انکوائری کرائی جائے اورپرنسپل مہہ جبیں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے کیونکہ سکول کے معاملات تو چلتے رہیں گے مگر معلمہ شہناز ظفر تودنیا سے چلی گئی جس نے واپس نہیں آنا ۔ اس کی تمام بچیاں اب اپنی ماں کو زندگی بھر روئیں گی ۔تعلیمی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں دوہرے قوانین ہیں ۔ ایسے بااثر اساتذہ بھی ہیں جو ڈیوٹی ہی نہیں دیتے اور محض خانہ پری کرتے ہیں لیکن حکام انہیں کچھ نہیں کہتے اور دوسری طرف شہناز ظفر جیسی معلمات بھی ہیں جو جاں بلب ہوتی ہیں تو پھر بھی انہیں ڈیوٹی پر مجبور کر کے مار دیاجاتا ہے۔درحقیقت یہاں انسانیت مر گئی ہے ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری ) ملتان محمد ریاض خان نے رابط کرنے پر بتایا کہ معلمہ کے انتقال پر بہت افسوس ہوا ہے ‘پرنسپل مہہ جبیں کا کہنا ہے کہ معلمہ شہناز ظفر کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش تھا جس نے چھٹی کی درخواست کی تو میں نے کہا کہ اگلے روز کرلینا۔ ڈی ای او محمد ریاض خان نے کہا ہے کہ اگر معلمہ کی طبعیت خراب تھی تو اسے چھٹی دے دینی چاہئیے تھی۔ وہ آج گرلز ہائی سکول مینگو ریسرچ سنٹر جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے گی ۔ حقائق کو یکسو کرکے کاروائی کی جائے گی ۔
سفاک پرنسپل
Back to Conversion Tool