جنوبی وزیرستان کے عمائدین کا سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کاا علان

جنوبی وزیرستان کے عمائدین کا سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کاا علان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


وانا (آن لائن)جنوبی وزیرستان کے قبائلی عمائدین کا کہنا ہے حکومت نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا اعلان کرکے جلد بازی سے کا م لیا اورکیچڑی بنادی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے دس سال بعد لینے والا قدم پہلے اٹھالیا گیا ہے،ہمیں میسر مراعات فاٹاانضمام کے اعلا ن کیساتھ ہی بند کردی گئی ہیں لیکن انضمام ک لٹکا دیا گیا ہے اس ضمن میں ہم تمام سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا علان کرتے ہیں ۔ان خیالا ت کا اظہار جنوبی وزیرستان کے محسود اور برکی اقوام کے سرکردہ عمائدین نے منعقدہ جرگہ سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔جرگہ گزشتہ روز پولیٹیکل کمپاؤنڈ جنوبی وزیرستان ٹانک میں منعقد ہوا جس سے خطاب میں محسود اور برکی اقوام کے سرکردہ عما ئد ین ملک جانان خان محسود ،ملک خان والی خان محسود،ملک کرامت اللہ محسود،ملک عرفان الدین برکی اور دیگر کا کہناتھا حکومت کی جلدبا ز ی سے فاٹا میں کیچڑی سے بنی ہوئی ہے، قبائلی عمائدین کی مراعات اور طلبہ کے وظائف اور اے ڈی ایف سے بھرتی ہونیوالے سینکڑوں ا ہلکا ر وں کی تنخواہیں بھی بند کردی گئی ہیں یہ اقدام حکومت کو دس سال بعد لینا چاہیے تھا،پہلے حکومت کو اپنی سیٹنگ کرنی چاہیے تھی تاکہ پولیس ،لیو یز فورس کے جوان بھرتی کرتے اور مضبوط سسٹم بناکر تھانے اور دیگر ضروری دفاتر بنانے کا کام مکمل کرنے کے بعد ہی فاٹا کو کے پی کے میں ضم ہونے کا اعلان کرتے مگر پہلے کرنے کے کام بعد میں اور بعد میں کرنے کے کام پہلے کر دیئے گئے ہیں جس کا سارا فائدہ سمگلروں کو پہنچ رہا ہے ، اب سمگلر بغیر ٹیکس دیئے جانور،آٹااور اشیاء خورد ونوش کے دیگر سامان کو افغانستان سمگل کرتے ہیں۔قبائلی عمائدین نے وزیراعظم ، آ ر می چیف ،سیکرٹری ٹو وزیراعظم محمد اعظم خان ،گورنر کے پی کے ،کور کمانڈرپشاور اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی وزستان کے قبائلی عمائدین کی مراعات،طلبہ کے وظائف بحال ،اے ڈی ایف سے بھرتی ہونیوالے سینکڑوں اہلکاروں کی کئی ماہ سے بند تنخواہوں کی ادائیگی کے احکامات جاری کریں۔
بائیکاٹ اعلان