نئے ڈیمز پاکستان کے مستقبل کیلئے بہت ضروری ہیں:ضیا عباس

نئے ڈیمز پاکستان کے مستقبل کیلئے بہت ضروری ہیں:ضیا عباس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاست دان ضیا عباس نے کہا ہے کہ نئے ڈیمز پاکستان کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہیں ۔ دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے کثیر سرمائے کی ضرورت ہے ۔ اگر حکومت ڈیمز کی تعمیر کے لیے میری تجاویز پر عمل کرے تو سالانہ ایک کھرب روپے کی آمدنی ڈیمز کی تعمیر کی مد میں حاصل ہو سکتی ہے ۔ ان تجاویز کے تحت حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر قومی بچت اسکیموں میں ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے سرمایہ کاری کے لیے پیکیج کا اعلان کرے ۔ اس پیکیج کے تحت عوام قومی بچت اسکیموں میں پانچ سالہ سرمایہ کاری کریں ۔ سرمایہ کاری کے دوران پانچ سال تک نقد رقم نکلوانے پر پابندی عائد ہونی چاہئے اور سرمایہ کاری کی صورت میں شرح منافع مزید ڈیڑھ فیصد تک بڑھا دیا جائے ۔ اس طریقہ کار سے حکومت کو ڈیمز کی مد میں سالانہ 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو گا ۔ ایک کروڑ گھرانوں اور دیگر اداروں کے یوٹیلٹی بلز پر 100 فی کس ڈیم فنڈز عائد کیا جائے ۔ اس طرح ڈیمز کی مد میں حکومت کو ماہانہ ایک ارب روپے سے زائد کی آمدنی ہو گی ۔ پراپرٹی ٹیکس پر ڈیمز فنڈ میں 100 ڈیوٹی عائد کی جائے ۔ پی ٹی سی ایل سیکٹر پر بھی مختصر ٹیکس عائد کرنے پر 6 سے 8 ارب روپے آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔ ان تجاویز پر عمل کرنے سے حکومت کو ڈیمز کی تعمیر کے لیے کثیر سرمایہ حاصل ہو سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمز بنا پاکستان بچا ۔۔۔۔ غیر ملکی قرضے اتاروں پاکستانی بچا ۔۔۔ ۔ آج وقت کی ضرورت ہے ۔ اس عظیم قومی مقاصد کے لیے مستقل بنیادوں پر مالی وسائل کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ڈیمز فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ میں مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دل کھول کر ان ڈیمز فنڈ میں عطیات دیں ۔ ضیا عباس نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت نئے آبی ذخائر کی اشد ضرورت ہے۔ اگر نئے آبی ذخائر کی تعمیر میں رکاوٹیں ڈالی گئیں تو 2025 میں پاکستان سنگین آبی بحران کا شکار ہو جائے گا اور خطے میں جنگ کا خدشہ پیدا ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی بہت پہلے اعلان کر چکے ہیں کہ مستقبل میں پاک بھارت جنگ پانی پر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارے آبی وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکا بھارت کا دوست ہے لیکن دونوں ممالک کو سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستان ایک نیو کلیئر اسٹیٹ ہے اور پاکستان کسی بھی قسم کی مہم جوئی کو ناکام بنانے اور اپنے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا وژن اچھا ہے۔ وہ خود کہتے ہیں کہ پاکستان پر آج قرضوں کا بوجھ 30 کھرب روپے سے زائد ہے اور روزانہ 6 ارب روپے سود کی مد میں ادا کرنے پڑتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو چلانے کے لیے قرضوں کے بجائے ہمیں ٹیکس نظام اور اپنی معاشی وسائل کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کرنا ہوں گی ۔ ضیا عباس نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے بجائے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز بننے چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے گرین پاکستان منصوبہ شروع کیا ہے ۔ غریبوں کا ایندھن سی این جی ہے ، جس میں 6 کھرب روپے کی سرمایہ کاری ہے۔ حکومت گیس کی قیمتوں میں 44 فیصد اضافہ فوری واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر کی مخالفت کرنے والے پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نئے ڈیمز کی تعمیر کی آگاہی کے لیے عوام میں جلد بھرپور انداز میں مہم شروع کروں گا ۔