شادی کی تقریب میں سعودی شخص اچانک کھڑا ہوا اور اپنی بیوی کو پیٹنا شروع کردیا، یہ کیوں کیا؟ وجہ جان کر کوئی بھی پریشان ہوجائے
جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک) میاں بیوی کا جھگڑا کوئی انہونی بات تو نہیں ہے مگر اس کی کوئی وجہ بھی تو ہونی چاہئیے۔ یہ بات تو یقیناً سمجھ سے بالا تر ہے کہ کوئی شخص اچانک اپنی بیوی پر بغیر کسی وجہ کے تشدد شروع کر دے، اور وہ بھی ایک ایسی تقریب میں جہاں سینکڑوں لوگ جمع ہوں۔
یہ عجیب و غریب واقعہ تین سال قبل جدہ شہر میں شادی کی ایک تقریب میں پیش آیا مگر میڈیا تک یہ بات اس وقت پہنچی جب تین سال قبل تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون حال ہی میں انصاف کا مطالبہ لے کر عدالت جا پہنچی۔ خاتون کا کہنا تھا کہ اُس کے شوہر نے شادی کی تقریب میں سب مہمانوں کے سامنے اس پر بُری طرح تشدد کیا حالانکہ اس کی کوئی غلطی بھی نہیں تھی۔
دوسری جانب شوہر نے اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ ذیابیطس کا مریض ہے اور ذہنی دباﺅ کے مسئلے میں بھی مبتلاءہے۔ اس کا کہنا تھا کہ شادی کی تقریب میں کسی بات پر وہ مشتعل ہو کر بے قابو ہو گیا اور اپنی اہلیہ پر تشدد کر بیٹھا۔ ملزم نے عدالت کو بتایا کہ اس نے اپنی بیوی سے معافی مانگی تھی اور بطور زرتلافی 10 ہزار ریال بھی ادا کئے تھے۔
خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے گھر واپس نہیں جانا چاہتی تھی مگر اپنے سات بچوں کی خاطر ایسا کرنے پر مجبور ہو گئی۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ اُس وقت کوئی اس کی قانونی مدد کرنے والا بھی نہیں تھا اس لئے فوری عدالت کا رخ نہیں کر سکی۔ بہرحال، عدالت نے فریقین کے دلائل سنے اور شواہد کا جائزہ لیاجس کے بعد خاتون کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وہ تین سال بعد شکایت لے کر آئی ہے، تین سال تک وہ اپنے شوہر کے گھر میں رہی اور زرتلافی بھی وصول کر چکی ہے، تو اب شوہر کے خلاف مزید کسی کاروائی کی ضرورت باقی نہیں رہی۔