شاہوں کی غلامی مری فطرت میں نہیں ہے۔۔۔

شاہوں کی غلامی مری فطرت میں نہیں ہے۔۔۔
شاہوں کی غلامی مری فطرت میں نہیں ہے۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قُدرت کو بدل دوں مری قُدرت میں نہیں ہے
حکمت میں نہیں اور حکومت میں نہیں ہے 

دریوزہ گری شاہوں کے دربار میں کرنا
شاہوں کی غلامی مری فطرت میں نہیں ہے

اب ذہن کی قندیل کو روشن بھی کرو تم 
یہ برقِ تجلی کوۓ ظلمت میں نہیں ہے 

جو بارِ امانت ملا انساں کو ازل میں 
توہینِ بشر بارِ امانت میں نہیں ہے 

محرومِ تماشا ہے سرِ گلشنِ ہستی 
جو آنکھ یہاں ورطۂ حیرت میں نہیں ہے 

جنت میں ہے کیفیّتِ یکسانیتِ وصل 
یہ ہجر کی لذّت تری جنت میں نہیں ہے 

تدبیر کا قائل ہوں مگر جعفری صاحب 
منزل وہ ملے کیسے جو قسمت میں نہیں ہے 
کلام : ڈاکٹر مقصود جعفری (اسلام آباد)

مزید :

شاعری -