کچی آبادیوں اور رہائشی کالونیوں میں پلازے قائم، حکومت کو کروڑوں کا نقصان

کچی آبادیوں اور رہائشی کالونیوں میں پلازے قائم، حکومت کو کروڑوں کا نقصان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(جاویداقبال)صوبائی دارالحکومت میں بلڈنگ بائی لاز کے اختیارات ایل ڈی اے اور ٹاؤنوں کے درمیان فٹ بال بن گئے ہیں جس سے ایک مرتبہ پھر شہر میں نقشہ کے بغیر اور تعمیراتی قوانین کے برعکس عمارتوں کی تعمیر عروج پر پہنچ گئی ہے یہاں تک کہ کچی آبادیوں اور رہائشی کالونیوں میں بھی کمرشل عمارتیں ،پلازے اور شادی ہال تعمیر کئے جارہے ہیں جس سے ایک طرف سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف کمرشل اور رہائشی آبادیوں میں تمیز ختم ہوتی جارہی ہے کاغذوں میں بلڈنگ بائی لاز کے اختیارات اور ٹاؤن پلاننگ کا شعبہ ٹاؤنوں سے لے کر ایل ڈی اے کے حوالے کیا گیا ہے مگر ایل ڈی اے نے بھی مکمل طورپر ٹاؤن پلاننگ کا شعبہ ٹاؤنوں سے حاصل نہیں کیا جس سے شہر میں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں اور ایسے لگ رہا ہے جیسے ٹاؤن پلاننگ کا شعبہ لاوارث ہوچکا ہے تفصیلات کے مطابق بلڈنگ بائی لاز کی سب سے زیاد ہ خلاف ورزیاں راوی ٹاؤن کی حدود میں ہورہی ہیں یہاں راوی ٹاؤن ،ایل ڈی اے اور والڈسٹی پروجیکٹ کے افسروں اور ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے اندرون شہر جیسے قدیم لاہور کے رہائشی گلی کوچوں کو کمرشل زونوں میں تبدیل کردیا گیا ہے گلی گلی قدیم مکانوں کی جگہ بلند وبالا پلازوں نے لے لی ہے جس سے اندرون شہر میں پرانی عمارتوں کی ثقافت کا نام مٹ گیا ہے چونا منڈی ،رڑا تیلیاں،تحصیل بازار،اندرون مستی،کشمیری ،لوہاری ،بازار حسن ،اندرون ٹیکسالی ،اندرون بھاٹی میں جگہ جگہ پلازے تعمیر ہوگئے ہیں ان میں سے ایک بھی عمارت بلڈنگ بائی لاز پر پوری نہیں اترتی دوسرے نمبر پر داتا گنج بخش ٹاؤ ن ہے جہاں زیر تعمیر اور گزشتہ ایک سال میں تعمیر ہونے والی عمارتوں میں سے80 فیصد سے زائد عمارتیں بلڈنگ بائی لاز پر پورا نہیں اترتیںیہاں تک کہ داتا گنج بخش ٹاؤن کے عملے نے دریا کے اندر بھی رہائشی اور کمرشل عمارتیں تعمیر کروا دی ہیں بڑی بڑی مارکیٹیں بھی تعمیر کروا دی گئی ہیں یہ دھندہ آج بھی جاری و ساری ہے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی میں گلبرگ ٹاؤن تیسرے نمبر پر ہے جہاں بننے والی 70فیصد عمارتیں تعمیراتی قوانین پر پورا نہیں اترتیں اسی طرح عزیز بھٹی ٹاؤن ،واہگہ ٹاؤن ،نشتر ٹاؤن ،اقبال ٹاؤن اور سمن آباد ٹاؤن میں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں جب بھی کوئی زیر تعمیر عمارت گرتی ہے یا اس میں خلاف ورزیاں پکڑی جاتی ہیں تو ایل ڈی اے اور ٹاؤن انتظامیہ ایک دوسرے پر ذمہ داریاں ڈال کر خود بری الذمہ ہوجاتے ہیں اس حوالے سے ڈی سی او لاہور کیپٹن عثمان کا کہنا ہے کہ جلد بلڈنگ بائی لاز کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹاؤن پلاننگ اتھارٹی بنائی جارہی ہے اس حوالے سے تمام تراختیارات اس اتھارٹی کے پاس ہونگے انہوں نے کہا کہ موجودہ خلاف ورزیوں کے ذمہ دار ٹاؤن اور ایل ڈی اے ہیں ۔