کشمیر صرف پاکستان نہیں پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،حکومت لاہور ڈیکلیریشن اور شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرے:سراج الحق

 کشمیر صرف پاکستان نہیں پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،حکومت لاہور ڈیکلیریشن ...
 کشمیر صرف پاکستان نہیں پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،حکومت لاہور ڈیکلیریشن اور شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرے:سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پاکپتن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر صرف پاکستان کا نہیں ، پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،قرآن ہمیں حجروں میں بیٹھنے کی بجائے شریعت کے پیغام کو پوری دنیا تک پہنچانے کا حکم دیتاہے،ہم چاہتے ہیں کہ اولیاء اللہ کے درباروں سے امت کے اتحاد کو فروغ ملے بلکہ ملک کے دفاع کی تحریک بھی آگے بڑھے،کروڑوں خداؤں کو ماننے والے ایک ہیں تو ایک خدا کو ماننے والے کیوں ایک نہیں ہوسکتے؟سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کشمیر سے کرفیو اٹھانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں،31 دنوں کے کرفیو سے کشمیر کے عوام گھروں میں محصور موت کے منہ میں جارہے ہیں اور شہدا کو قبرستانوں کی بجائے گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں ۔

پاکپتن میں دربار بابا فرید گنج شکرچشتیؒ   کے گدی نشین دیوان عظمت مسعود چشتی اور دیوان احمد مسعود چشتی سے ملاقات کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اولیاء اللہ کے مزاروں سے وابستہ لاکھوں عاشقان رسول ﷺ اور غلامان مصطفی  ﷺ مل کر باطل قوتوں کا مقابلہ اور ملک میں نظام مصطفیﷺ کا نفاذ کر سکتے ہیں ،پاکستان جس نظریے پر بنا تھا اس کے فروغ کے لیے ہمیں مل کر چلنا اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ حضورﷺ کی امت کو جوڑنا مقدس اور عظیم کام ہے اور مسلمانوں کے اتحاد کوتوڑنا بدترین اسلام دشمنی اور گناہ کبیرہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کو پھیلانے اور قیام پاکستان کی تحریک میں اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام کا بڑا نمایاں کردار ہے۔

کشمیر کی صورتحال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ مسئلہ صرف کشمیر کا نہیں بلکہ ہندوستان کے بائیس کروڑ مسلمانوں کی جانیں بچانے اور انہیں آر ایس ایس کے غنڈوں اور مودی سے محفوظ رکھنے کا ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ آزادی ٔ کشمیر کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی گئی تو پھر پورے خطے میں پھیل جائے گی اس لیے ضروری ہوگیا ہے کہ حکومت اچھل کود اور تقریروں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی پندرہ لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود اور ایل او سی پر کھڑی ہے،کشمیر میں تین سو بچیوں کو اغوا کرلیاگیاہے ، ہزاروں نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کردیا گیا ہے،مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہمیں پکار رہی ہیں،کشمیر ہمارے لیے زندگی اورموت کا مسئلہ ہے،ہم حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو آزاد کشمیر کی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے،لاہور ڈیکلیریشن اور شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا جائے ، ایل او سی پر لگی باڑ کو گرایا جائے اور قوم کو کشمیر کی آزادی کا ایک واضح روڈ میپ دیا جائے۔