نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار 2 پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت پر ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
کراچی(ویب ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار 2 پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ملزمان پولیس اہلکاروں کے خلاف اہم شواہد پیش کیے گئے ہیں، ضمانت پر رہا کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔نقیب اللہ قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ میں گرفتار 2 پولیس اہلکار رئیس اور عمران زیدی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی ، دونوں ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران مدعی مقدمہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے نقیب اللہ کو 3 ساتھیوں سمیت سہراب گوٹھ سے اغوا کیا، پولیس اغواءکاروں نے نقیب اللہ سے تاوان مانگا اور تاوان کی رقم نہ دینے سے پر ملزمان نے نقیب اللہ کو سچل پولیس چوکی منتقل کیا۔
وکیل مدعی کا کہنا تھا کہ سچل چوکی سے نقیب اللہ کو سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار کی ٹیم کے حوالے کیا گیا، جس کے بعد راو¿ انوار اور اس کی ٹیم نے جعلی مقابلے میں نقیب اللہ کو ساتھیوں سمیت قتل کیا۔مدعی کا کہنا تھا کہ ملزمان پولیس اہلکار نقیب اللہ قتل میں برابر کے شریک ہیں۔