مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنما اور بزرگ صحافی بشیر انصاری 88سال کی عمر میں انتقال کر گئے
گجرانوالہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے راہنما اور بزرگ صحافی بشیر انصاری ایم اے 88سال کی عمر میں انتقال کر گئے،ان کی نماز جنازہ کل بروز اتوار صبح 10 بجے بڑے قبرستان گوجرانوالہ میں ادا کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق معروف بزرگ صحافی اور دینی جرائد سے شہرت حاصل کرنے والے بشیر انصاری کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد گجرانوالہ کے نجی ہسپتال میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ،اُنہوں نے تین بیٹے اور تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔بشیر انصاری کی نماز جنازہ اتوار کے روز صبح 10 بجے بڑے قبرستان گوجرانوالہ میں ادا کی جائے گی،پاکستان کی دینی صحافت میں بشیر انصاری کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع تھا۔ وہ تیس سال تک ہفت روزہ "اہل حدیث" جبکہ 15 سال تک ہفت روزہ "الاسلام" کے مدیر رہے، اسی طرح ماہنامہ "والضحیٰ" اور ماہنامہ "جنت الماویٰ" کے بھی مدیر رہے۔علامہ احسان الہی ظہیر شہید کے ترجمان "الحدیث" کے معاون مدیر بھی رہے۔بشیر انصاری 6کتابوں کے مصنف تھے جن میں تحریک اہل حدیث افکار وخدمات ا ن کی معروف اور بڑی تصنیف ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجدمیر نے بشیر انصاری کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بشیر انصاری دینی صحافت کا ایک بڑا حوالہ تھے ،ان کے قلم میں اسلام اور وطن کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی، انکی صحافتی خدمات کا زمانہ معترف تھا،انکی دینی و ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے بھی بشیر انصاری کی وفات کو جماعت کے لیے بڑا نقصان قراردیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔علامہ ابتسام الٰہی ظہیر،مولانا محمد نعیم بٹ،رانا شفیق خان پسروری، ڈاکٹر عبد الغفور راشد، مولانا عبد الرشید حجازی اورمولانا حافظ محمد یونس آزاد نے بھی بشیر انصاری کی وفات پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔