پی سی بی نے اقبال قاسم کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ایسی بات کہہ دی کہ آپ کو بھی حیرانگی ہو گی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم کا استعفیٰ منظورکرتے ہوئےکہا ہے کہ ان کے متبادل کا اعلان جلد کردیا جائے گا تاہم تاہم پی سی بی کو مایوسی ہے کہ اس کی کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین میرٹ اورایک آزادانہ پینل کے فیصلے کا احترام کرنے کی بجائے اپنی "تجویز"پر عمل نہ کیے جانے پر استعفیٰ دے رہا ہے،اقبال قاسم نے جب عہدہ سنبھالا تو انہیں معلوم تھا کہ جس نئے نظام اور ڈھانچے کے تحت نئی انتظامیہ اپنا کام کررہی ہے وہاں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی کوئی گنجائش نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم مزید کام سے معذرت کرتے ہوئے پی سی بی کے نام لکھے جانے والے اپنے استعفیٰ میں کہا تھا کہ میں ایک ڈمی چیئرمین تھاجو ایک مستحق میچ ریفری بھی تجویز نہیں کرسکتا،کرکٹ کھیلنے والے ایسے کرکٹرزجو اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں ان کیساتھ ناانصافی دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔اقبال قاسم کا کہنا تھا کہ ڈپارٹمنٹ کرکٹ بحال نہیں کی گئی اور اس فیصلے پر مجھے اعتراض تھا لہذا مزید کام نہیں کرسکتا استعفیٰ قبول کیا جائے۔
پی سی بی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ یہ واقعی افسوسناک ہے کہ اقبال قاسم جیسی صلاحیتوں کے حامل ایک نامور، تجربہ کار کرکٹررضاکارانہ طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دے،بطور کھلاڑی اور ایک ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے کرکٹ کے لیے ان کی خدمات شاندار ہیں، پی سی بی ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہے اوران کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہےتاہم پی سی بی کو مایوسی ہے کہ اس کی کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین میرٹ اورایک آزادانہ پینل کے فیصلے کا احترام کرنے کی بجائے اپنی "تجویز"پر عمل نہ کیے جانے پر استعفیٰ دے رہا ہے۔
پی سی بی کے لیے یہ سمجھنا بھی تکلیف دہ ہے کہ جب اقبال قاسم نے 31 جنوری 2020 کو کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالا تو اس وقت پی سی بی کے نئے آئین 2019،جوکہ 19اگست 2019 سے نافذ العمل تھا،کے تحت اس میں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار پہلے ہی ختم ہوچکا تھالہٰذاجب انہوں نے یہ عہدہ سنبھالا تو وہ جانتے تھے کہ جس نئے نظام اور ڈھانچے کے تحت یہ نئی انتظامیہ اپنا کام کررہی ہے وہاں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
پی سی بی کو امید تھی کہ ایک کارپوریٹ ادارے میں کام کرتے ہوئے اقبال قاسم اس کے آئین کی پاسداری کریں گے۔آئی سی سی اور ایم سی سی کی کرکٹ کمیٹیز کی طرح پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی بھی ایک مشاورتی باڈی ہے،اسکی ذمہ داری، چیئرمین پی سی بی کو کرکٹ سے متعلق معاملات پر مشورہ دینا ہے، جس میں قومی کرکٹ ٹیموں اور ان کی منیجمنٹ کی کارکردگی، ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر،ہائی پرفارمنس سینٹرز اور پلیئنگ کنڈیشنزشامل ہیں۔کمیٹی کو اختیار ہے کہ وہ متعلقہ افراد کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی غرض سے انہیں سہ ماہی بنیادوں پر ہونے والے اپنے اجلاسوں میں بلاسکتے ہیں۔