مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ کب تک ہو گا ؟ علامہ طاہر اشرفی نے ایسا دعویٰ کردیا کہ بھارت میں کھلبلی مچ جائے 

مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ کب تک ہو گا ؟ علامہ طاہر اشرفی نے ایسا دعویٰ کردیا کہ ...
مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ کب تک ہو گا ؟ علامہ طاہر اشرفی نے ایسا دعویٰ کردیا کہ بھارت میں کھلبلی مچ جائے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی مذہبی امور و مشرق وسطیٰ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی تدفین نے دنیا بھرمیں بھارت کےجمہوری چہرے کوبےنقاب کردیاہے،بھارتی سامراج سیدعلی گیلانی کی موت پربھی اُن سے ڈرا رہا،خطے کے حالات بتا رہے ہیں کہ مقبوضہ  کشمیر کا فیصلہ ہونے والا ہے ۔

نجی ٹی وی کےمطابق قرآن اکیڈمی میں ممتاز حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے  کہا کہ بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کی آگ لگانا چاہتا ہے،ہم اپنے اتحاد سے دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے،ملک میں کسی کو بھی تشدد کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، بھارت کے عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے ہیں،اگر ہندوستان یہ سمجھتا ہے کہ وہ افواہ سازی کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرلے گا تو پھر  مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور لاک ڈاؤن ہٹائے،اُسے اس کی حیثیت کا پتا چل جائے گا،بھارت کو یہ جان لینا چاہئے کہ کشمیری تمہارے لئے کافی ہیں،بہت جلد سید علی گیلانی کا خواب پورا ہوگا ،عالمی برادی مودی کے عزائم کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی نہیں ہے،صرف پچھلے پانچ دن کے عالمی دنیا کے ساتھ جو روابط ہیں اور جو وزرائے خارجہ پاکستان آئے ہیں ،اس سے پتا چل جاتا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کتنی مضبوط ہے،افغانستان  کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے،عمران خان نے بہت پہلے کہا تھا کہ ہم جنگ میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں گے لیکن جب تم افغانستان سے نکلو گے تو تمہیں نکالنے میں ضرور تمہاری مدد کریں گے ۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ بڑے ذمہ داروں نے  جو اپنے آپ کو سیاسی مذہبی قائدین بھی کہتے ہیں نے بغیر تحقیق کے الزامات عائد کئے کہ امریکیوں کو یہاں بسا دیا گیا ،ایک امریکی فوجی بھی پاکستان کی سرزمین پر نہیں ہے،ٹرانزٹ ویزے پر آنے والے یہاں آئے اور چلے گئے ،میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ قوم کو گمراہ نہ کریں ،ہم اپنے اس عزم پر قائم ہیں کہ جنگ میں کسی کے ساتھ نہیں ہیں ،ہم صرف افغانستان میں امن کےسہولت کارہیں،ہم افغانستان کے امن کو پاکستان اور اس خطے کا امن سمجھتے ہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ اگر افغانستان میں امن آئے گا تو یہ خطہ معاشی ،تجارتی اور دینی طور پر آگے بڑھے گا،پاکستان سے لیکر پورے یورپ تک تجارت کے راستے ہموار ہوں گے،آج وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی قیادت کا موقف پوری دنیا کے سامنے درست ثابت ہوا ہے، پوری دنیا نے افغانستان سے انخلاء کے دوران پاکستان سے مدد مانگی، اس وقت سارا فوکس امن ہے۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جو کابل میں کھڑے ہو کر پاکستان کو گالیاں دیتے تھے آج وہ ’ تلاش گمشدہ ‘ہیں ،ان کی اپنی سرزمین نے انہیں قبول کرنے سے انکار کیا ہوا ہے،یہ اللہ کا کرم ہے کہ آج کابل میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں،طالبان نے واضح کر دیا کہ پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے،طالبان کا افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کا بیان خوش آئند ہے،  دنیا طالبان کو تنہا نہ چھوڑے۔