سیوریج لائنیں بلاک، واسا ملازمین کی ٹیکنیکل ”وارداتیں“: صارفین کو بلیک میل کرنیکا سلسلہ تیز 

سیوریج لائنیں بلاک، واسا ملازمین کی ٹیکنیکل ”وارداتیں“: صارفین کو بلیک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ملتان(سپیشل رپورٹر)شہر کی مختلف یونین کونسلوں میں واساملازمین نے لوگوں کو پریشان کرکے جیبیں گرم کرنے (بقیہ نمبر37صفحہ6پر)
کے نئے طریقہ واردات کا انکشاف ہوا ہے،رات کے اندھیرے میں سیوریج لائنیں پلگ کرکے انھیں دوبارہ کھولنے کے نام پر واسا صارفین کو لوٹ مار کا نشانہ جبکہ افسروں و عوامی نمائندوں کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ جاری رکھاہواہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی(واسا)کی سی بی اے یونین سمیت دیگر یونینز کے عہدیدارووں کے آشیر باد اور واسا سیوریج ڈویثرن کے افسروں کی ملی بھگت سے واسا کے سب انجینئرز اور ان کے دست راست سیورمینوں کے کے مخصوص گروہ نے شہر بھر کے سیوریج سب ڈویثرنوں میں واسا صارفین سے لوٹ مار کیلئے نیا طریقہ واردات استعمال کرنا شرو ع کررکھا ہے جس کے مطابق اکثر وبیشتر مختلف علاقوں میں سیوریج لائنوں کے سورس پوائنٹس اورمختلف جگہوں پر ڈی سلٹنگ کے نام پر سیوریج لائنیں پلگ کردی جاتی ہیں جن میں بعدازاں پانی کا دباؤ بڑھنے پرگٹر ابل پڑتے ہیں جنھیں بحال کرنے کیلئے جان بوجھ کر افرادی قوت کی کمی کا بہانہ بنا کر ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے بعدازاں سیوریج بندش کے ستائے واسا صارفین سے فی گھر کے حساب سے رقم طے کرکے سیوریج لائن کا پلگ نکال کر اسے چالو کردیا جاتا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واسا کے سیورمینیوں کی جانب سے مذکورہ سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے جبکہ ایم ڈی سمیت اگر کوئی دیگر افسر صارفین کی شکایات پر متعلقہ سب ڈویثر ن کیخلاف کارروائی کرتا ہے تو اس کو بلیک میل کرنے کیلئے بھی یہی طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔مذکورہ صورتحال کے پیش نظر واسا افسران سمیت صارفین اور عوامی نمائندے بھی واسا کی بااثر یونین اور سیورمینوں کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں اس ضمن میں متاثرہ شہریوں نے کمشنر و ڈپٹی کمشنر ملتان سمیت واسا کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مجرمانہ کھیل میں ملوث سیورمینوں اور ان کے سرپرستوں کو نوکریوں سے برخاست کیاجائے تاکہ ملتان شہر کا انفراسٹکچر اور صارفین کا واسا پر اعتماد بحال کیا جاسکے۔