ڈاکو کچے کے ہوں یا اڈیالہ کے کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا‘ عظمیٰ بخاری

ڈاکو کچے کے ہوں یا اڈیالہ کے کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا‘ عظمیٰ بخاری
ڈاکو کچے کے ہوں یا اڈیالہ کے کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا‘ عظمیٰ بخاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)  وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘پروگرام کے لئے 80ہزار اورکسان کارڈ کے لیے 8لاکھ افراد نے رجسٹریشن کروا لی ہے۔سولرپینل کی فراہمی کے نتیجے میں پنجاب کے عوام کو 25سال کیلئے بجلی کے بلوں سے نجات مل جائے گی۔ ڈاکو کچے کے ہوں یا اڈیالہ کے کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ 

’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘بلا سود پروگرام ہے، اسکی ماہانہ قسط 14ہزارروپے ہوگی اور اس کے سروس چارجز حکومت پنجاب خود برداشت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسان کارڈ کا بھی باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔یہ 300ارب روپے کا پراجیکٹ ہے جومکمل ٹیکس فری ہے۔

اس پروگرام کا بنیادی ہدف پنجاب کے دور دراز علاقے ہیں۔ کسانوں کو 6 ماہ کیلئے بلا سود 30ہزارروپے فی ایکڑ کے حساب سے قرض ملے گا۔اس ضمن میں محکمہ زراعت نے 136کسان کارڈ ڈسٹریبیوشن سینٹر قائم کر دیئے ہیں۔وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کا پروگرام شروع کیا تو اسکی شمال اور مغرب سے مخالفت کی گئی۔ 

مریم نواز کو پنجاب کے لوگوں نے مینڈیڈیٹ دیا ہے وہ یہاں کے لوگوں کو ریلیف دے رہی ہیں۔سولر پینل پراجیکٹ جلد شروع ہو جائیگا جس سے لوگوں کو بجلی کے بلوں سے نجات ملے گی۔ اس منصوبے کو دوسرے صوبوں نے کاپی کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک صوبے نے چند لوگوں میں سولر پینل تقسیم کر دیئے اور ایک صوبے نے پہلے سے افتتاح شدہ منصوبے کا دوبارہ افتتاح کر دیا۔ 

اب پتا نہیں وہ سچ مچ سولر پینل تھے یا محض فوٹو سیشن تھا۔ مریم نواز کی سب سے بڑی خوبی ہے کہ وہ تب تک کسی منصوبے کو پبلک نہیں کرتیں جب تک اسکا ہوم ورک مکمل نہ ہو جائے۔ مریم نواز نے ابھی تک جتنے منصوبے شروع کیے ہیں وہ پنجاب کے وسائل سے شروع کئے ہیں۔ جب سے ہماری حکومت آئی ہے تاریخ میں پہلی بار پنجاب کا قرض کم ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ بجلی ریلیف پیکج پر آئی ایم ایف کے اعتراض کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور عام آدمی کے فائدے کی خبروں پر احتیاط کرنی چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ نواز شریف کے دور میں شروع کیا گیا جسکا پچھلی حکومت میں غلط استعمال کیا گیا۔اب صحت کارڈ کو دوبارہ لانچ کیا جائے گا، اس میں شفافیت لائی جائے گی اور اس کوکرپشن سے پاک کیا جائے گا۔ یہ کارڈ صرف اس کو ملے گا جو اسکا حق دار ہوگا۔  انوائرنمنٹ کے حوالے سے پنجاب حکومت مثالی اقدامات کر رہی ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کو استعمال کرتے ہوئے فصلوں کو جلانے پر کسانوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ اس سال سموگ میں کافی حد تک کمی ہوگی۔