پتنگ بازی سے تجارتی سرگرمےوں مےں تےزی آئے گی، تاجر
لاہور ( وقائع نگار ) تاجر برادری نے محفوظ پتنگ بازی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے تجارتی و معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور سیاحت کی صنعت کو فروغ حاصل ہوگا لیکن ضروری ہے کہ حکومت قواعد و ضوابط پر عمل درآمد اور لوگوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے۔ گذشتہ روز ایک اجلاس کے موقع پر صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز، جنرل سیکریٹری ہال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن بابر علی خان، صدر آل پاکستان پیپر مرچنٹس ایسوسی ایشن (آپما) محمد اجمل اور نائب صدر آل پاکستان پیپر مرچنٹس ایسوسی ایشن و بانی کائٹ فلائنگ فیسٹیول خواجہ ندیم سعید وائیں نے کہا کہ پتنگ بازی ایک کھیل ہے لہذا اسے قواعد و ضوابط کے دائرہ کار میں لانا چاہیے نہ کہ مکمل پابندی عائد کرکے لاکھوں افراد کو بے روزگار کردیا جائے۔ کاروباری برادری کے لیڈرز نے کہا کہ یہ تاثر ہرگز درست نہیں کہ پتنگ بازی ہندوانہ تہوار ہے کیونکہ اس کی ابتدا ہزاروں سال قبل چین میں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کائٹ فلائنگ فیسٹیول دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں سیاح پنجاب بالخصوص لاہور آتے تھے لیکن حکومت نے اس کھیل کو بدنام کرنے والے شرپسندوں کو نکیل ڈالنے کے بجائے مکمل پابندی عائد کردی۔انہوں نے کہا کہ کائٹ فلائنگ فیسٹیول کے دو دنوں میں پانچ سے سات ارب روپے کی سرگرمیاں عمل میں آتی تھیں جبکہ پتنگ سازی ایک کاٹیج انڈسٹری کا درجہ اختیار کرگئی۔ یہاں تک خواتین اور بچے بھی گھروں میں پتنگیں بناکر اپنا پیٹ عزت سے پالنے تھے ۔ تاجر برادری کے لیڈرز نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیکر محفوظ پتنگ بازی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی سے مطالبہ کیا کہ وہ شہری آبادی سے دور جگہوں پر کائٹ فلائنگ زون قائم کرنے کا حکم صادر کریں