پولیس کا کراچی میں نوگوایریاز کی موجودگی کا اعتراف، سات دن میں امن قائم نہ ہواتو بلوچستان کیس کی طرح سخت فیصلہ دیں گے: سپریم کورٹ
پولیس اور رینجرز کی رپورٹ پھر مسترد، انتظامیہ اور فورسز کے اختلافات کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں ، سب سیاست کی نظر ہوگیا: عدالت
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی عمل درآمد کیس میں پولیس اور رینجرز کی رپورٹیں ایک مرتبہ پھر مسترد کردی ہیں تاہم پولیس نے شہر میں نوگوایریاز کی موجودگی کا اعتراف کرلیا۔ عدالت نے سات دن میں امن وامان کا قیام یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر فورسز ناکام ہوئیں تو بلوچستان بدامنی کیس کی طرح سخت فیصلہ سنائیں گے ۔عدالت نے اپنے عبوری حکم نامے میں آئی جی سندھ سے تین دن میں تمام ایس ایچ او ز اور ڈی ایس پیز سے نوگوایریازسے متعلق حلف نامے طلب کرلی اور کہاکہ انتظامیہ اور فورسز کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے عوام مسائل کا شکار ہیں ، رینجرز کو پولیس کے اختیارات ملنے کے بعد حبس بے جا کی درخواستوں میں اضافہ ہوگیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے کراچی رجسٹری میں بدامنی عمل درآمد کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت پولیس اور رینجرز کی رپورٹس پیش کی گئیں جنہیں عدالت نے مسترد کردیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کیاگیا، سات میں امن نہ ہواتو بلوچستان کی طرح سخت فیصلہ سنائیں گے ، نوگوریایا ز سے متعلق آئی جی سندھ تین دن میں ایس ایچ او ز اور ڈی ایس پی کے نوگوایریاز پر حلف نامے پیش کریں ۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہاکہ رینجرز کی طرف سے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی پیش کردہ رپورٹ آنکھوں میں دھول جھوکنے کے مترادف ہے ۔فاضل بنچ نے کہاکہ پولیس اور رینجرز کی کارگردگی مایوس کن ہے ، ایماندار افسران موجود ہیں ، اُن کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں ، آئی جی سندھ ہمت کریں ، ہم آرڈر کو تیار ہیں۔دوران سماعت رینجرز کے وکیل شاہدباجودہ نے کہاکہ کراچی سے متعلق سی آئی ڈی کی رپورٹ شوشہ لگتی ہے جس پر عدالت نے کہاکہ انتظامیہ اور فورسز کے اندروانی اختلافات کی وجہ سے عوام مسائل کا شکار ہیں ، سب سیاست کی نظر ہوگیا، رینجرز کو پولیس کے اختیارات دیئے گئے ، حبس بے جا کی درخواستوں میں اضافہ ہوگیا۔بعدازاں پولیس نے کراچی میں 13مکمل اور 19 جزوی نوگوایریاز کا اعتراف کرلیا جن میں عزیز آباد، نیو کراچی، سہراب گوٹھ ، شانتی نگر، ڈالمیا، افغان بستی ، کنواری کالونی ، میانوالی کالونی ، پیرآباد ، پی آئی بی ، لیاری اور کٹی پہاڑی شامل ہیں ۔چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ شہر کا دل پی آئی بی کالونی کیسے نوگوایریابن گیا، نئے افسران نہیں آئیں گے تو امن قائم نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے تین دن میں آئی جی سندھ سے نوگوایریاز سے متعلق حلف نامے طلب کرلیے اور مزید سماعت16اپریل تک ملتوی کردی ۔