ملک میں پھانسی کی روایت ختم ہونی چاہئے: غنویٰ بھٹو

ملک میں پھانسی کی روایت ختم ہونی چاہئے: غنویٰ بھٹو
ملک میں پھانسی کی روایت ختم ہونی چاہئے: غنویٰ بھٹو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاڑکانہ(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 39 برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش بھٹو میں منعقدہ تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پھانسی کی روایت ختم ہونی چاہیے اگر یہ روایت ظالم حکمرانوں نے ختم نہیں کی تو عوام اسے خود ختم کریں گے، شہید بھٹو کو پھانسی دی گئی جہاں اس کے ساتھ موجود نہیں تھے اور وہ بھاگ گئے۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

انہوں نے کہا کہ کرسچن لوگوں کے ہاتھوں پھانسی دینے کی روایت تمام پرانی ہے جو برطانیہ راج میں قائم کی گئی کیونکہ شہید بھٹو کے پھانسی کا فیصلہ ایک جج نے دیا اور وہ کیوں اس قتل کا الزام کرسچن برادری پر لگا رہے ہیں۔ میری کرسچن برادری سے گذارش ہے وہ اسے ترک کرکے امن کی علامت بنیں۔ انہوں نے کہا کہ 70 کلفٹن میں رہنے والے عوام سے غداری نہیں کرتے جہاں پہلے شہید محترمہ بینظیر بھٹو رہتی تھی اور وہ ذمہ داری اس پر تھی اس کے بعد میر مرتضیٰ بھٹو کے کاندھوں پر وہ ذمہ داری آئی اور وہ ذمہ داری میرے اور آپ کے کاندھوں پر ہے، ہمارا قافلہ چلتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں سلام پیش کرتی ہوں تارا مسیح کو جنہوں نے شہید بھٹو کو پھانسی دینے سے انکار کیا انہیں قوم کبھی نہیں بھولے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کے حالات تبدیل ہو رہے ہیں چند روز قبل ہندوستان نے اسرائیلی وزیراعظم کا استقبال کیا جبکہ 40 سال قبل سعودی سربراہ شاہ فیصل شہید بھٹو کے ساتھی تھے۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی جانب سے منعقدہ تعزیتی جلسہ عام میں 12قراردادیں پیش کرکے مختلف مطالبات منظورکی گئیں‘ جنہیں کارکنان نے ہاتھ اٹھا کرمتفقہ طورپر منظورکرلیا۔