عوام تیا ر ہو جائیں، حکمرانوں کو گھر بھیجنے کا وقت آگیا : زرداری، پنڈی میں ہمارے خلاف پھر کربلا برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 18ویں ترمیم کر چھیڑا گیا تو لات مار کر حکومت گرادینگے: بلاول بھٹو
لاڑکانہ ،گڑھی خدا بخش (لاڑکانہ(خصوصی نامہ نگارمانیٹرنگ ڈیسک ، آئی این پی ) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری نے حکمرانوں کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیاہے انہوں نے کہا کہ عوام تیار ہوجائیں ،حکمرانوں کو ایوانوں سے نکالنے اور انہیں گھر بھیجنے کا وقت آ گیا ہے، بہت جلد ان کو گھر بھیجنے کی تحریک چلائیں گے،ہم سڑکوں پر رہیں گے اور ان کو نکال کر ہی واپس آئینگے ، اگر موجودہ وزیراعظم عمران خان کو رہنے دیا تو پاکستان کو سو سال پیچھے دھکیل دے گا، اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں،چاہے میں جیل میں ر ہوں یا باہر اب ان کو زیادہ وقت نہیں دے سکتے، اگر تم سے پیسہ اکٹھا نہیں ہورہا تو چھوڑ دو، کوچ کرنے کا وقت آگیا ہے کہ اسلام آباد جائیں اور حکمرانوں کو نکالیں۔ جمعرات کو گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی چالیسویں برسی کے موقع پر بڑے جلسہ عام سے اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ غریب کیلئے بجلی کا بل دینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ ان کو غریبوں کا احساس ہی نہیں ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ بھائیو! تیار ہو جاؤ وقت آ گیا ہے انہیں گھر بھیجنے کا، ااب اسلام آباد کی طرف مارچ کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ چاہے میں جیل میں ہوں یا باہر اب ان کو زیادہ وقت نہیں دے سکتے۔ کارکن صبر کریں، بہت جلد ان کو نکالنے کی تحریک چلائیں گے۔آصف علی زرداری نے اپنا پلان بتاتے ہوئے کہا کہ ہم ان کو ایوانوں سے نکالیں گے۔ ہم تب تک سڑکوں پر رہیں گے اور ان کو نکال کر ہی واپس آئینگے۔ اگر موجودہ وزیراعظم کو رہنے دیا تو پاکستان کو سو سال پیچھے دھکیل دے گا۔انہوں نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور مہنگائی میں اضافے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غریب کے لیے بجلی کا بل دینا مشکل ہو گیا ہے۔ ان کو غریبوں کا احساس ہی نہیں ہے۔ ٹماٹر اور پیاز سمیت ہر چیز کی قیمت دگنا ہو چکی ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم خود پھٹ پڑا ہے کہ پیسہ اکٹھا نہیں ہو رہا۔ اگر پیسے اکٹھے نہیں ہو رہے تو اقتدار چھوڑ دو۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ ہمیں حکومت کی نیت پر شک ہے۔ اٹھارویں ترامیم کو ختم کرنے کے لیے میرے خلاف کیسز بنائے جا رہے ہیں۔سابق صدرآصف زرداری نے کہا ہے کہ مجھ پرکیسز بنائے گئے کیونکہ یہ 18ویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھٹو کو کل ہی قبر میں اتارا ہے، ان کی سوچ ہر جگہ زندہ اور موجودہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں ہمارے خلاف ایک بار پھر کربلا برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جو تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے انہیں تاریخ سبق سکھاتی ہے، ہمارے قاتلوں کی پناہ گاہوں کو کب تک تحفظ دیا جاتا رہے گا اور بھٹو کیوں قتل ہوتے رہیں گے؟ آخر ہمارے خون کا احتساب کب ہوگا؟، بھٹو کے خون کا جواب دیا جائے، آج بھی پوچھ رہا ہے کہ انصاف کب ملے گا،ہمارے خون کا مقدمہ ہو تو عدل کی دیوی کونیند کیوں آجاتی ہے،آج کے دن پاکستان کے محروم طبقات کی امیدوں کا قتل ہوا، آج کے دن منتخب وزیراعظم کو سولی پر لٹکایا گیا، ملک کا ہر شخص آج ہرادارے سے سوال پوچھ رہا ہے کہ بتاؤغریبوں کے محافظ کو قتل کیوں کیا گیا، نوے ہزار قیدیوں کو باعزت طورپرواپس لایا، پاکستان کو اٹیمی طاقت بنایا، اس کی موت کے پروانے پر دستخط کرنے والے کون تھے، یہ چالیس سال سے پوچھ رہے ہیں۔گڑھی خدا بخش میں بانی پاکستان پیپلزپارٹی ذوالفقار علی بھٹو کی40ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج کے دن پاکستان کے محروم طبقات کی خواہشات کا قتل ہوا، نئی قوم تعمیر کرنے والے وزیر اعظم کو سولی پر لٹکا دیا گیا، آج کا دن سوال پوچھتا ہے کہ ملک کو بنانے والے؟ 90 ہزار جنگی قیدیوں کو باعزت واپس لانے والے، 10 ہزار مربع میل کا کھویا ہوا رقبہ دلانے والے اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے شخص کو قتل کیوں کیا گیا؟ ہمیں بھٹو شہید کے خون کا جواب دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 1971 کے سانحے کے بعد بھٹو نے پاکستان بچانے کے لیے 1972 میں ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی پروگرام جاری رہے گا اور اسی پاداش میں انہیں لٹکادیا گیا، ہمارے قاتلوں کی پناہ گاہوں کو کب تک تحفظ دیا جاتا رہا ہے؟ بھٹو کیوں قتل ہوتے رہیں گے؟ ہمارے خون کا احتساب کب ہوگا؟ ہماری باری میں عدل کی دیوی کیوں سوجاتی ہے؟۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جو لوگ ملک کو ایٹمی قوت بنتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے وہی لوگ بھٹو کی پھانسی کا سبب بنے، جس نے آئین بنایا وہ غدار تھا یا جس نے آئین توڑا وہ غدار تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نئے پاکستان کا ناٹک کرنے والے پہلے پرانے پاکستان کی بنیادوں کو سمجھیں، اس نظام کی بنیادوں میں پاکستان پیپلز پارٹی کا خون شامل ہے، جمہوری قوتوں کی بے مثال جدوجہد شامل ہے ہم اس قربانی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے، ہم نے جس آئین کے تحت یہ نظام تشکیل دیا اگر اسے ختم کرنے کی کوشش کی تو تمہارا حشر بھی ان آمروں کی طرح ہوگا جن کا حشر سب کے سامنے ہے۔انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے اردگرد موجود لوگ بھٹو کے نظام اور عوام کے دشمن ہیں، مضبوط صوبے ہی اور مضبوط وفاق کی علامت ہیں، ہم بھٹو کے آئین کی حفاظت کریں گے اور ملک کو ون یونٹ نہیں بننے دیں گے، میں خبردار کرتا ہوں کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو لات مار کر حکومت ختم کردیں گے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وفاق کو سندھ نہیں اس کی گیس اور پانی چاہیے اور آج وفاق سندھ کے 120 ارب روپے پر سانپ بن کر بیٹھا ہے، موجودہ حکومت صوبوں کے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ معاشی دہشت گرد ہے جو کہتا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی، حکومت مہنگائی کے ریکارڈز قائم کررہی ہے، حکومت چابی سے اور ملک جادو سے نہیں چلتا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات احتساب نہیں انتقام ہیں چیف جسٹس نے مقدمات سے میرا نام نکالنے کا حکم دیا لیکن کھلی عدالت میں دیا گیا فیصلہ تحریری فیصلے میں بدل دیا گیا، ہمارا خلاف تحقیقات سندھ میں لیکن مقدمات راولپنڈی میں کیوں چلائے جارہے ہیں؟ راولپنڈی میں ہمارے خلاف ایک اور کربلا برپا کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے ۔ احتساب کے نام پر قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش نہ کی جائے، نیب گردی سے ہمیں ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
بلاول /زرداری