ڈاکٹر نے کڈنی ٹرانسپلانٹ کا کہا لیکن خاتون نے پھلوں کے ذریعے ہی اپنی گردوں کی بیماری کا علاج کرلیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک خاتون کے گردے خراب ہو گئے اور صرف 5فیصد کام کر رہے تھے۔ ڈاکٹروں نے اسے گردے ٹرانسپلانٹ کرانے کو کہا لیکن اس نے انکار کر دیا اور حیران کن طور پر محض پھلوں کے ذریعے ہی اپنے گردوں کا علاج کر لیا۔ دی مرر کے مطابق پولینا پیٹرک نامی اس 33سالہ خاتون کو 12سال قبل ’فوکل سیگمنٹل گلومرولوسکلیروسس‘ (Focal Segmental Glomerulosclerosis)نامی بیماری لاحق ہوئی جو وقت کے ساتھ ساتھ شدید تر ہوتی گئی اور اب اس کے گردوں نے بالکل خون صاف کرنا چھوڑ دیا تھا اور صرف پانچ فیصد کام کر رہے تھے۔
اس عرصے میں ڈاکٹروں نے پولینا کو ماں بننے سے بھی منع کیا لیکن اس نے اس کے باوجود ایک بیٹی کو جنم دیا۔ جب ڈاکٹروں نے اسے کڈنی پرانسپلانٹ کو کہا تو وہ چونکہ خود ایک غذائی ماہر تھی لہٰذا اس نے ڈاکٹروں کا مشورہ ماننے کی بجائے پھلوں پر مشتمل ایک ڈائٹ پلان بنایا اور اس پر عمل شروع کر دیا، جس کے ایسے نتائج سامنے آئے کہ ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے۔ پولینا کا کہنا تھا کہ ” میں نے اپنی خوراک میں تازہ پھل اور کچھ سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کرنی شروع کر دیں اور جانوروں سے حاصل کردہ چیزوں کا استعمال ترک کر دیا۔میں دن میں 6سے 7بار پھلوں پر مشتمل کھانا کھاتی تھی اور یقینی بناتی تھی کہ میں اتنی کیلوریز لازمی لوں جو میرے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہیں۔ آہستہ آہستہ مجھے محسوس ہوا کہ میری طبیعت بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ میرا بلڈپریشر مستحکم رہنے لگا اور گردے بہتر خون صاف کرنے لگے تھے۔ اب میری بیماری بالکل ٹھیک ہو چکی ہے اور میں بالکل نارمل زندگی گزار رہی ہوں، حالانکہ ڈاکٹروں نے مجھے کہا تھا کہ اب میں کبھی بھی نارمل زندگی نہیں گزار سکوں گی۔“رپورٹ کے مطابق پولینا اب بھی اسی ڈائٹ پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ سال اس نے اپنی جسمانی ضرورت کی تمام کیلوریز کا 80سے 90فیصد صرف پھلوں سے حاصل کیا اور باقی سبزیوں، خشک میوہ جات اور اناج سے۔ پولینا کا کہنا تھا کہ ”اگر آپ اس ڈائٹ پلان پر عمل کرتے ہیں تو ایک بات ذہن میں رکھنی لازمی ہے کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کو روزانہ کتنی کیلوریز کی ضرورت ہے، اور پھر آپ کو ہر چیز ناپ تول کر کھانی ہو گی تاکہ آپ آگاہ رہیں کہ آپ اتنی کیلوریز لے رہے ہیں جتنی کہ آپ کے جسم کو ضرورت ہے۔“