وہ  ملک جہاں 15 ہزار ڈاکٹر خود کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، یہ اٹلی نہیں بلکہ ۔۔۔ انتہائی افسوسناک تفصیلات سامنے آگئیں

وہ  ملک جہاں 15 ہزار ڈاکٹر خود کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، یہ اٹلی نہیں بلکہ ...
وہ  ملک جہاں 15 ہزار ڈاکٹر خود کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، یہ اٹلی نہیں بلکہ ۔۔۔ انتہائی افسوسناک تفصیلات سامنے آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میڈرڈ (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی ملک سپین میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹرز کی شرح دنیا کے دیگر ممالک سے کہیں زیادہ بڑھ گئی۔

سپین کی وزارت صحت کے مطابق ملک میں اب تک 15 ہزار ڈاکٹرز یا تو کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں یا آئسولیشن میں جاچکے ہیں جس کے باعث وہ مریضوں کو دیکھنے کے قابل نہیں رہے۔ سپین میں موجود مجموعی  مریضوں میں سے  ڈاکٹرز کی شرح 14 اعشاریہ 7 فیصد ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔

اٹلی میں بھی بڑی تعداد میں ڈاکٹرز کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں لیکن وہاں ڈاکٹرز کے متاثر ہونے کی شرح 10 فیصد ہے۔

ڈاکٹرزکی ایک یونین کا کہنا ہے کہ سب سے بری حالت دارالحکومت میڈرڈ کی ہے جہاں 21 فیصد ڈاکٹرز کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ کاتا لونیا کے ایک ٹاؤن کی حالت اتنی زیادہ خراب ہوچکی ہے کہ وہاں طبی عملے کے 3 افراد میں سے ایک خود کورونا وائرس کا شکار ہوچکا ہے۔

سپین میں طبی عملے کے پاس حفاظتی سامان کی شدید کمی ہے، سوشل میڈیا پر ایسی بہت سی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں ڈاکٹرز کو شاپنگ بیگز کاٹ کر اپنے لیے حفاظتی سامان بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ طبی عملے کے حقوق کیلئے کام کرنے والی یونینز کی جانب سے حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جارہی ہے۔ سپین کے 17 میں سے 10 ریجنز میں عدالتوں میں درخواستیں دی گئی ہیں جن میں طبی عملے کو حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔