حقوق اہلسنت محاذ کا اجلاس،مفتی منیب الرحمن کو ہٹانے کی سرگرمیوں کی مذمت
لاہور (نمائندہ خصوصی) حقوق اہلسنت محاذ میں شامل اہلسنت کی 20 تنظیموں کا مشترکہ اجلاس جامعہ رحیمیہ بلال گنج لاہور میں زیر صدارت محاذ کے مرکزی امیر علامہ پیر سید شاہد حسین گردیزی ہوا۔ اجلاس میں مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے مذہبی امور کے وفاقی وزیر سردارمحمد یوسف کی طرف سے رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کی آڑ میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد منیب الرحمن کو رویت ہلال کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا کہ رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن تشکیل نو کی آڑ میں مفتی محمد منیب الرحمن کو رویت ہلال کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا ایجنڈا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ مفتی منیب الرحمن کی چیئرمین شپ پر تمام مکاتب فکر کے علماء متفق ہیں۔ اس کے باوجود ایک مخصوص ٹولے کو خوش کرنے کے لئے مفتی محمد منیب الرحمن کو چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کوششوں پر ملک بھر کے مذہبی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ مفتی محمد منیب الرحمن ایک اچھی سوچ کے حامی ہیں۔ علماء نے کہا کہ یہ وقت قوم میں انتشار پھیلانے کا نہیں بلکہ قوم کو اکٹھے کرکے اتفاق واتحاد کا درس دینے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی محمد منیب الرحمن کے خلاف اگر ایسی کوئی سازش کی گئی تو اس پر بھرپور احتجاج ہوگا۔ اجلاس میں اہلسنت کی جن تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ان میں پیر سید مختار اشرف رضوی، پیر محمد عامر چشتی، حاجی محمد حامد بیگ، حاجی محمد افتخار، مفتی محمد امین، مفتی محمد ارشد قادری، حاجی محمد حمید فاضل چشتی، صاحبزادہ محمد یوسف صدیقی، علامہ محمد امین، مولانا دین محمد نقشبندی، مولانا سید اقبال حسین، علامہ محمد ندیم نورانی، پروفیسر احمد حسین، پیر سید لال شاہ کاظمی، مولانا جمال احمد نوری، مفتی غلام حسن، علامہ عبدالرحیم، قاری ملازم حسین، چوہدری محمد حفیظ، پروفیسر محمد حسین، مولانا محمد عبدالقیوم نوری، علامہ احمد یار نورانی شامل تھے۔