14اگست ، کوئی سرکاری ، غیر سرکاری تقریب انٹیلی جنس کمیٹی کی منظوری کے بغیر منعقد نہیں ہو سکے گی
لاہور (کر ائم رپورٹر )انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، مشتاق احمدسکھیرا کی ہدایات پر صوبے بھر میں 14اگست کی تقریبات کے سلسلے میں سیکیورٹی کے انتظامات کے علاوہ ون ویلنگ کو کنٹرول کرنے، گھر چھوڑ کر جانے والے بچوں کو ان کے گھروں میں واپس پہنچانے کے لئے چلڈرن ریسکیو ٹیموں کی تشکیل اورورکنگ طریقہ کار پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام سی پی اوز اور ڈی پی اوز ویڈیو لنک پر موجود تھے۔14اگست کے موقعہ پر سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں کوئی بھی سرکاری، غیر سرکاری یا نجی تقریب ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی پیشگی منظور ی کے بغیر منعقد نہیں ہو سکے گی۔ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی متعلقہ ضلع کے ڈی سی او، ڈی پی اوز اور حساس اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی۔ اس کے علاوہ یوم آزادی کے موقعہ پر صوبے بھر میں تمام حساس مقامات کے علاوہ اہم عمارتوں، سرکاری دفاتر، بنکوں، تجارتی مراکز، پبلک پارکس، اہم شاہراہوں، ریلوے سٹیشنز، لاری اڈوں اور دیگر اہم مقامات پر سیکیورٹی حکمت عملی کے تحت مقامات کو ان کی حساسیت کے حساب سے A+، Aاور B کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور اسی حساب سے سیکیورٹی تین لیولز پر مقرر کی جائے گی۔ صوبے میں ون ویلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور خاص طور پر 14اگست کے موقعہ پرون ویلنگ پر زیرو ٹالرینس پالیسی جاری رکھی جائے گی اور آئی جی پنجاب کے احکامات کے مطابق موٹر سائیکلوں کو ون ویلنگ کے لئے خصوصی ڈیزائننگ کرنے والے مکینکس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اوراس کے علاوہ خلاف ورزی کرنے والوں کی موٹر سائیکلیں دفعہ 99-Aکے تحت تھانوں میں بند کر دی جائیں گی اور مقدمات بھی درج کئے جائیں گے جبکہ 14سال سے کم عم والوں کو والدین کی طرف سے آئندہ ون ویلنگ نہ کرنے کی تحریری ضمانت پر چھوڑا جائے گا۔ اسی طرح بچوں کا گھر چھوڑ کر جانے کے رجحان کو ختم کرنے اور ایسے بچوں کی اپنے گھروں میں واپسی کے لئے چلڈرن ریسکیو ٹیمز بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ ٹیمیں2انسپکٹرز کی سربراہی میں کام کریں گی جو تمام ہاٹ سپاٹ علاقوں ریلوے سٹیشنز، گرین مارکیٹس، بس سٹینڈز، دربار اور ہوٹلوں کی چیکنگ کے ساتھ ساتھ بچوں کو واپس ان کے گھروں تک پہنچانے کی ذمہ دار ہونگی۔ ان ٹیموں کی کارکردگی روزانہ کی بنیادوں پر سی پی او آفس میں بھیجی جائیں گی۔