جج پر عدم اعتماد کومقدمہ کی ایک عدالت سے دوسری میں منتقلی کی بنیاد نہیں بنایا جاسکتا،لاہور ہائیکورٹ

جج پر عدم اعتماد کومقدمہ کی ایک عدالت سے دوسری میں منتقلی کی بنیاد نہیں بنایا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ جج پر عدم اعتماد کومقدمہ کی ایک عدالت سے دوسری عدالت میں منتقلی کی بنیاد نہیں بنایا جاسکتا ،عدالت نے انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کے جج عزیز اللہ کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کے ایس ایس پی کی جانب سے بھجوائی گئی درخواست پر ممبر انسپکشن ٹیم سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار ناصر جاوید کے وکیل رانا ضیاء عبدالرحمن نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ قتل کے مقدمے کی سماعت کرنے والے گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عزیز اللہ کا رویہ درست نہیں ہے،وہ مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے فیصلے کے بارے میں پہلے سے ہی آگاہ کر دیتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ جج صاحب نے کالعدم تنظیموں سے تعلق کے شبے میں گرفتار اپنی عدالت کے ریڈر کی رہائی کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا،جج صاحب کے رویے کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کے ایس ایس پی کی جانب سے عدالت عالیہ میں درخواست بھی بھجوائی گئی ہے ،ان کے کیس کو کسی دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کر دیا جائے،فریقین کے وکیل رائے بشیر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ من پسند فیصلہ نے کرنے کی بناء پر جج کی کردار کشی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے بے بنیاد درخواستیں دی گئی ہیں ،عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جج پر عدم اعتماد کوکیس ٹرانسفر کرنے کی بنیاد قرار نہیں دیا جا سکتا،عدالت نے انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کے جج عزیز اللہ کلو کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کے ایس ایس پی کی جانب سے بھجوائی گئی درخواست پر ممبر انسپکشن ٹیم سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

مزید :

صفحہ آخر -