11 کروڑ سے زائد مالیتی 90 ہزار غیر ملکی یوریا کھاد کی بوری کئی ماہ سے فروخت نہ ہوسکی ‘ خراب ہونیکا خدشہ
خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر )گیارہ کروڑ سے زائد مالیت کی 90ہزار غیر ملکی یوریا کھاد کی بوری کئی ماہ سے فروخت نہ ہوسکی، (بقیہ نمبر14صفحہ12پر )
خراب ہونے کا امکان تفصیل کے مطابق وفاقی حکومت نے یوریا کی قلت کو پورا کرنے کیلئے بڑی تعداد میں غیر ملکی یوریا درآمد کی جس کا مقصد ملک میں یوریا کھاد کی قلت کو کنٹرول کرنا اور یوریا کھاد کی فراہمی کو سستے داموں یقینی بنانا تھا ملک میں درآمد کی گئی غیر ملکی یوریا کھاد نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کے ذریعے ملک بھر میں بنائے گئے NFMLکے سٹوروں میں پہنچا دی گئی تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے کھاد بنانے والے کارخانوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے بعد یوریا کھاد کی کمی تو پوری ہوگئی مگر بدقسمتی سے درآمد کی گئی کھاد جس کی لاکھوں بوریاں خانیوال سٹور ،جھنگ سٹور،لودھراں سٹور،ملتان اور دیگر شہروں میں آج بھی پڑی ہیں کئی ماہ گزرنے کے باوجود حکومت غیر ملکی یوریا کھاد کی قیمت ہی اناؤنس نہ کرسکی جس کے باعث ملک بھر کے دیگر سٹوروں کی طرح خانیوال میں NFMLکے سٹور میں تقریباً 90ہزار غیر ملکی یوریا کی بوریاں خریداروں کا منہ تک رہی ہیں اگر وفاقی حکومت اس غیر ملکی یوریا کو سیل کرنے کیلئے بروقت اقدامات کرتی تو یہ غیر ملکی یوریا 1700روپے یا پھر بہتر قیمت پر مارکیٹ میں فروخت ہوجاتا خانیوال سٹور میں پڑی 90ہزار یوریا کھاد کی بوری بھی ملک بھر میں دیگر سٹوروں میں پڑی کھاد کی بوریوں کی طرح محض حکومت کی جانب سے کسی فیصلے کی منتظر ہے ۔