وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت سلیکٹ کمیٹی کا اجلاس
پشاور( پاکستان نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت سیلیکٹ کمیٹی کے اجلاس میں کنفلکٹ آف انٹرسٹ بل کو صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے حتمی شکل دے دی گئی ۔سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت اﷲ، صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی، صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ شاہ فرمان، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی عارف یوسف، پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر حیدر علی، ایم پی ایز شوکت یوسفزئی، قلندر لودھی، جہانداد خان، محمود بیٹنی، سید محمد علی، سیکرٹری قانون اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مفادات کے ٹکراؤ کے عمل کو روکنے کیلئے تیار کئے گئے بل کی مختلف دفعات اور ذیلی دفعات پر بحث کی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ مجوزہ قانون کا بنیادی مقصد اختیارات کے غیر قانونی استعمال کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت تمام سرکاری معاملات میں مکمل شفافیت چاہتی ہے انہوں نے ایک ایسا طرز حکمرانی تشکیل دیا ہے جس میں غلط کام کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ ان کی حکومت سمجھتی ہے کہ اختیارات کا استعمال ذمہ داری سے کیا جا نا چاہیئے اورا س میں بھی چیک اینڈ بیلنس کا طریق کار موجودہو مجوزہ قانون اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اختیارات عوامی فلاح و بہبود میں استعمال ہو رہے ہیں اور متعلقہ حکام پسند و ناپسند پر مبنی فیصلے نہیں کر رہے۔ مجوزہ بل کے مسودہ کو جمعہ کے دن صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کئے جانے کا امکان ہے یہ قانون متعلقہ حکام کے اختیارات کے ذریعے غیر قانونی طور پر معاملات پر اثر انداز ہونے کے عمل پر بھی گہر ا چیک اینڈ بیلنس رکھے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ قانون پہلے اوپر کی سطح سے اختیارات کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ غیر قانونی اور غلط کاموں کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ پہلے اوپر کی سطح پر روکا جائے پھر اس کے نچلی سطح تک سارے نظام پر مثبت اثرات مرتب ہو تے ہیں۔