رابعہ قتل کیس: لڑکی نے خود پسٹل چلایا، فرانزک رپورٹ
لاہور (ویب ڈیسک) ریس کورس کے علاقے مال روڈ کے فائیو سٹار ہوٹل میں لڑکی کی ہلاکت میں اس نے خود پستول چلایا اور خود کشی کی فرانزک سے فنگر پرنٹ رپورٹ افسران کو بھیج دی گئی، لڑکی کے ہاتھوں کے پرنٹ پستول پر ملنے والے نشانات سے میچ کرگئے۔
روزنامہ خبریں کے مطابق اس بارے ایک اعلیٰ پولس آفیسر نے بتایا کہ اس مقدمہ میں سب سے اہم تفتیش کرانے والی یہ بات ہے کہ مقامی ہوٹل کی سکیورٹی نے پسٹل اندر کیسے جانے دیا، انسٹی گیشن پولیس آفیسر نے بتایا عامر خٹک کا بیان ضرور ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن اس کے علاوہ باٹاپور کے کسی ایک شخص کو بھی شامل تفتیش نہیں کیا گیا ۔ یہ محض افواہ ہے، قتل کے شواہد نہیں ملے، موبائل سے کچھ اہم ریکارڈنگ اور تصاویر ملی ہیں جو اس بات کو ہی تقویت دیتی ہیں کہ رابعہ نصیر، عامر خٹک کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کرنا چاہتی تھی لیکن عامر کے نہ آنے پر اس نے اسے فون کرنے کے بعد خود کشی کرلی اور وہ بچ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر دوبارہ بھی حساس ادارے کے افسر کو کسی بات کے حوالے سے بلانے کی ضرورت محسوس کی گئی تو ان کو بلایا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب تاحال متوفیہ رابعہ نصیر کے گھر والوں نے اس معاملے کے حوالے سے لمبی خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ انہوں نے تاحال کسی بھی پولیس افسر سے اس حوالے سے کھل کر کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی کوئی ایسا بیان دیا ہے کہ جس سے یہ ثابت ہو کہ رابعہ کو قتل کیا گیا ہے۔ا یک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت میں بتایا کہ رابعہ کے گھر ولوں کے اس معاملے کو پہلے سے ہی علم تھا کہ عامر خٹک اور رابعہ کے درمیان کیا معاملات چل رہے ہیں، مگر لڑکی کے گھر والوں نے بھی اپنی بیٹی کو کسی بات سے منع نہیں کیا تھا۔