’پسینہ آنے ‘اور’ اللہ ‘کہنے پر پاکستانی نژاد جوڑے کو امریکی پرواز سے اتار دیا گیا

’پسینہ آنے ‘اور’ اللہ ‘کہنے پر پاکستانی نژاد جوڑے کو امریکی پرواز سے اتار ...
’پسینہ آنے ‘اور’ اللہ ‘کہنے پر پاکستانی نژاد جوڑے کو امریکی پرواز سے اتار دیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(نیوزڈیسک)پاکستانی نژاد امریکی جوڑے کو پسینہ آنے اور مبینہ طور پر اللہ کہنے پر امریکی پروازسے اتار دیا گیا۔
ٹربیون کے مطابق نازیہ علی نے برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ وہ پیرس سے امریکی ریاست اوہائیو میں واقع اپنے گھر روانگی کیلئے 45منٹوں سے امریکی ڈیلٹا ایئر لائن کی اڑان کا انتظار کررہے تھے کہ اچانک ایک عملے کا رکن آیا اور انہیں پرواز سے باہر آنے کا کہا۔عملے کے رکن کا کہنا تھا کہ وہ ان سے چند سوالات کرنا چاہتا ہے۔اس نے ہدایت کی کہ اترتے ہوئے اپنا تمام سامان بھی اپنے ساتھ نیچے لے آئیں۔

نازیہ کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی خطرناک صورتحال تھی۔میں حیران رہ گئی کیونکہ ایک شخص اپنے ذاتی موبائل پر ہمارے پاسپورٹس کی تصاویر اتار رہا تھا۔بعدازا ں فلائٹ کے ملازم کی جانب سے بتایا گیا کہ پائلٹ نے انہیں طیارے سے اتارنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ پائلٹ کو ایک مسافر نے شکایت کی کہ وہ ان (فیصل اورنازیہ )کی موجودگی میں عدم تحفظ محسوس کررہا ہے ۔ملازم کے بقول مسافر نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ اس نے فیصل کو اپنا موبائل چھپاتے ،پسینہ بہتے اور اللہ کا لفظ ادا کرتے ہوئے نوٹس کیا ہے۔
آفیسرنے پیرس آنے کی وجہ پوچھی تودونوں نے بتایا کہ وہ اپنی شادی کی دسویں سالگرہ منانے کیلئے یہاں آئے تھے۔جس کے بعد آفیسر کا کہنا تھاکہ اسے ان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے،اور اسے مزید کچھ نہیں پوچھنا۔جس پر فیصل نے پوچھا کہ آخر ان کی غلطی کیا ہے تو آفیسر نے بتایا کہ” آپ کی کوئی غلطی نہیں ہے یہ دنیا کی موجودہ صورتحال ہے،یہ ڈیلٹا کی آپ سے زیادتی ہے۔“


نازیہ کا کہنا تھا کہ اس سب کے بعد ہمیں جہاز میں سوار کرادیا گیا لیکن میں آخر تک خوف سا محسوس کرتی رہی۔
نازیہ نے کہا کہ ہم نے پرائیویسی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پائلٹ سے کہا کہ آپ ہمارا فون چیک کرسکتے ہیں کیونکہ ہم اپنے گھر والوں سے میسجز پر بات کررہے تھے جب کہ فیصل نے بتایا کہ ایئر کنڈیشنڈ کی کولنگ کم ہونے کے باعث انہیں پسینہ آرہا تھا۔
واقعہ پر کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز نے ایئر لائن انتظامیہ کے خلاف شکایت درج کرادی ہے جس میں کہا گیا کہ ایئرلائن انتطامیہ کا رویہ ہتک آمیز تھا اور مسٹر و مسز علی کو صرف اس لئے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔
دوسریجانب ڈیلٹا ایئر لائن کے ترجمان مورگن ڈیورنٹ کا کہناہے کہ ایئرلائن ذات پات،رنگ،نسل یا جنس کی بنیاد پر امتیاز کی مذمت کرتی ہے۔ڈیلٹا ایئرلائن روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں ارا کو سفری سہولیات فراہم کررہی ہے۔ہم اپنے صارفین کو احترام کے ساتھ خدمات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے تاہم پروازسکیورٹی معاملات میں پوری احتیاط برتتی ہے،ایسے معاملے میں کسی مسافر کی پرواز چوک جانے سے اسے مکمل کرایہ کی واپسی کی جاتی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -