سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو اسلامی ملک میں اربوں روپے کی نوکری کی پیشکش، لیکن اس کیلئے انہیں پہلے ختنے کروانے پڑیں گے کیونکہ۔۔۔ کون سا ملک ہے اور یہ شرط کیوں لگائی گئی، ایسی خبر کہ ہنسی نہ رُکے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کی وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینے کے بعد ڈیوڈ کیمرون کو ایک ایسی نوکری کی کی پیشکش آ گئی ہے کہ کسی بھی ملک کا وزیراعظم اس نوکری کے لیے عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار ہو جائے۔ یہ نوکری نہیں، دراصل ڈیوڈ کیمرون کو قازقستان کا’سلطان‘ بننے کا موقع ہاتھ آ گیا ہے مگر ساتھ ہی ایک ایسی شرط بھی عائد کر دی گئی ہے جس پر عمل کرنا شاید کیمرون کے لیے ناممکن ہوگا۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ کیمرون کوقازقستان ایک این جی او ’مسلم یونین‘ کی طرف سے یونین کے صدر مورت تلیبکوف کے مشیر کے طور پر کام کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ اس نوکری کے دوران کیمرون کو ’سلطان‘ کا خطاب دیا جائے گا اور انہیں ایک ’حرم‘ بھی دیا جائے گا جس میں درجنوں خوبصورت نوجوان لڑکیاں ہوں گی اور انہیں ماہانہ 30لاکھ پاﺅنڈ(تقریباً41کروڑ روپے)دی جائے گی۔ مگر ساتھ ہی یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ نوکری کا اہل ہونے کے لیے ڈیوڈ کیمرون کو ’ختنے‘ کروانے پڑیں گے۔ اس کے علاوہ ان قازق زبان سیکھنے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔ یہ پیشکش باقاعدہ ڈیوڈ کیمرون کے آفس کو ارسال کی گئی ہے۔
بھارت نے سعودی عرب میں کام کرنے والے کتنے ہزار بھارتی ورکر واپس اپنے ملک لیجانے کا فیصلہ کرلیا؟ انتہائی حیران کن خبر آگئی
رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ کیمرون کے آفس کو ارسال کیے گئے مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ ”آپ جامع اور وسیع سیاسی تجربہ رکھتے ہیں جس سے وسطی ایشیاءمیں پائیدار امن کے قیام کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔“ ڈیوڈ کیمرون کو اس طرح کی عجیب و غریب پیشکش کی وجہ یہ ہے کہ مسلم یونین اور ایک انسانی حقوق کی تنظیم چلانے والے مورت تلبیکوف اکثر اوقات قازقستان کی اشرافیہ کا اکثر تمسخر اڑاتے رہتے ہیں اور اس کے لیے استہزائیہ پیرائے کا استعمال کرتے ہیں۔ قازقستان میں ہر طرح کے احتجاج پر پابندی ہے جس کی وجہ سے مورت ایسا کرتے ہیں۔ اس سے قبل بھی وہ ایسی ہی عجیب تجاویز اپنی حکومت کو بھی دے چکے ہیں۔ ایک بار انہوں نے تجویز دی تھی کہ ملک میں رشوت کو قانونی قرار دے دیا جائے کیونکہ اسے ختم کرنا ممکن نہیں رہا۔
اسی طرح گزشتہ سال انہوں نے مردوخواتین کے جنسی اختلاط پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔ایک بار انہوں نے تجویز دی تھی کہ جب ملک کا صدر 80سال کا ہو جائے تو اسے پھانسی پر لٹکا دیا جانا چاہیے۔ یہ بات انہوں نے ملک کے صدر نور سلطان نذر بائیف پر تنقید کرتے ہوئے کہی تھی جو طویل عرصے سے اقتدارمیں ہیں اور 76سال کی عمر میں بھی ان کی اقتدار پر گرفت بہت مضبوط ہے۔ڈیوڈ کیمرون کو یہ پیشکش کرنے کی وجہ یہ ہے کہ نور سلطان نذربائیف نے بھی ڈیوڈ کیمرون سے رابطہ کیا ہے اور انہیں2017ءمیں ہونے والی ایکسپو میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ نور سلطان کی اس خواہش کا تمسخر اڑانے کے لیے مورت نے کیمرون کو مذکورہ پیشکش کی ہے۔