پاکستانی طالبان نے پڑھی لکھی خواتین کیلئے ایسا کام شروع کردیا کہ پوری دنیا دنگ رہ گئی، کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شام و عرا ق کی شدت پسند تنظیم پراپیگنڈے کے تمام تر جدید ذرائع استعمال کرکے دنیا بھر سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ورغلاتی اور اپنی تنظیم میں شامل کرتی آ رہی تھی۔ اب کالعدم تحریک طالبان پاکستان بھی اس کے نقش قدم پر چل نکلی ہے اور پاکستان کی پڑھی لکھی لڑکیوں کو ٹارگٹ کرنے کے لیے پہلی بار انگریزی زبان میں خواتین کا میگزین شائع کرنا شروع کر دیا ہے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کی رپورٹ کے مطابق اس انگریزی میگزین کے ذریعے شدت پسند تنظیم اپنا پراپیگنڈا پاکستان کی پڑھی لکھی لڑکیوں تک پہنچا کر انہیں ورغلانا چاہتی ہے اور اپنی تنظیم میں شامل کرنا چاہتی ہے۔
’یہ دیکھو پوری بس برقعہ پوش خواتین سے بھری ہے‘ مغربی ملک میں اسلام کے مخالفین کا سوشل میڈیا پر تصویر لگا کر ہنگامہ، لیکن دراصل یہ برقعہ اوڑھے خواتین کی بجائے کیا چیز تھی؟ حقیقت سامنے آئی تو پوری دنیا کے سامنے شرم سے پانی پانی ہوگئے
رپورٹ کے مطابق اس میگزین کا نام ”سنتِ خولہ“ (Sunnat e Khaula)ہے جس کا پہلا ایڈیشن حال ہی میں شائع کیا گیا ہے۔ میگزین کا یہ نام نبی کریم ﷺ کا اتباع کرنے والی ابتدائی خواتین میں شامل حضرت خولہؓ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ شدت پسند تنظیم نے میگزین کے پہلے ایڈیشن کے سرورق پر ایک برقعہ پوش خاتون کی تصویر شائع کی ہے۔ اس پہلے شمارے میں کالعدم تحریک طالبان کے لیڈر فضل اللہ خراسانی کی اہلیہ کا انٹرویو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں اس نے لڑکیوں کو کم عمری میں شادی کرنے اور ’مجاہدین‘ کے ساتھ شامل ہونے کی ترغیب دی ہے۔