جی ٹی روڈ سے آنے کا فیصلہ اس بات کی غمازی ہے کہ نواز شریف اداروں سے تصادم چاہتے ہیں ،یہ اقدام ملک کے لئے اچھا نہیں :ایاز امیر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ممتاز تجزیہ کار اور سینئر صحافی ایاز امیر نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا موٹر وے کی بجائے جی ٹی روڈ سے لاہور آنے کا فیصلہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ مسلم لیگ نون اداروں کے ساتھ تصادم کی طرف بڑھنا چاہتی ہے جو ملک کے لئے نیک شگون نہیں ۔
نجی ٹی وی چینل ’’دنیا نیوز ‘‘ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف سپریم کورٹ اور فوج کے ساتھ ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنا چاہتی ہے ،ایک ہمیں چیز دیکھنی چاہئے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا ،پہلے حکومتیں برطرف ہوتیں تھیں تو حالات کسی اور طرف بڑھ جاتے تھے ،لیکن اب حکومت نہیں وزیر اعظم برطرف ہوئے ہیں اور حکومت قائم ہے ،اس لئے انہیں امید پیدا پہوئی ہے کہ شائد اس طرح کا راستہ اختیار کرنے میں ان کے لئے بہتری پیدا ہو سکتی ہے جو درست نہیں ،ملک کسی بھی کشیدہ حالات کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں جارج بش کے خلاف سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا لیکن انہوں نے وہاں نہ تو احتجاج کیا اور نہ ہی جلوس نکالے ،ہمارے ہاں عجب صورتحال ہے ،اچھی سیاست ممکنات کا کھیل ہوتی ہے ،بھٹو صاحب کی جماعت میں بھی کئی ’’ پرویز رشید ‘‘ تھے ، نون لیگ میں حکمت کی بات کرنے والے بھی ہیں جیسے چوہدری نثار علی خان لیکن انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ،نواز شریف کا جی ٹی روڈ سے آنے کا فیصلہ کسی سوچ بچار کا نتیجہ نہیں ،حالات جس طرف جا رہے ہیں یہ کوئی اچھے نہیں ہیں ۔