وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی ، پی ٹی آئی کی ٹیم فائنل
اسلام آباد، لاہور، کراچی (سٹاف رپورٹرز،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف نے وفاق اور صوبوں میں حکومت سا زی کیلئے اپنی ٹیم فائنل کردی ،اہم عہدوں صدر مملکت ، و ز یر اعظم ،سپیکر و ڈپٹی سپیکر،گورنرزاور کابینہ کے نام فائنل کردئیے ،پہلے مرحلے میں 15تا20وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔یہ فیصلے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی اور متوقع وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت بنی گالہ میں ہونیوالے اجلاس میں کئے گئے ،اجلاس میں حکومت سازی کیلئے جس ٹیم کو حتمی شکل دی گئی ہے اس میں صدر مملکت کے عہدے کیلئے علا مہ اقبالؒ کی بہو جسٹس (ر) ناصرہ اقبال جبکہ وزیر اعظم کیلئے عمران خان ، سپیکر کیلئے عارف علوی،ڈپٹی سپیکر کیلئے ز ر تاج گل پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے امیدوار ہو نگے ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی کابینہ مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ،پہلے مر حلے میں15تا20 وزرا ء پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی اولین ترجیح سادگی اور کفایت شعاری ہوگی، زیادہ تعداد ارکان قومی اسمبلی کی ہوگی، اتحادیوں کو بھی اہم وزارتیں ملنے کا امکان ہے، وزرا کی کا ر کر دگی عمران خان خود مانیٹر کریں گے، وفاقی کابینہ میں بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور پنجاب کی نمائندگی بھی ہوگی۔ متوقع وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ میں جو وزرا ء شامل کئے جائیں گے ان میں شاہ محمود قریشی وزیر داخلہ، خسرو بختیار وزیر خارجہ ،اسد عمر وزیر خزانہ ،شیریں مزاری وزیر دفاع،فروغ نسیم و ز یر قانون، شیخ رشید وزیر ریلو ے ،فواد چودھری وزیر اطلاعات،ڈاکٹر غزنہ خالد وزیر صحت،چودھری سرور وزیر انسانی حقوق،عمر ایوب وزیر تجارت،پرویز خٹک وزیر بجلی و پانی،حسین الٰہی وزیر سپورٹس، غلام سرور خا ن وزیر پورٹس اینڈ شپنگ،علی امین گنڈاپوروزیر خوراک و زر ا عت ، شفقت محمودوزیر امور کشمیر،میجر (ر) طاہر صادق وزیر تعلیم شامل ہونگے جبکہ اعظم سواتی ، کامران بنگش اور محمد میاں سومرو کو بھی وزیر بنایا جائیگا ۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق علیم خان کو گورنر پنجاب جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشدوزیراعلی پنجاب ،چوہدری پرویز الٰہی سپیکر پنجاب کے عہدوں کیلئے پی ٹی آئی کے امید وار ہونگے ،نعیم الحق کو گورنر سندھ بنایا جارہا ہے ا س کے علاوہ نور اورکزئی گورنر کے پی جبکہ وزیراعلی کے پی کے عہدے کیلئے عاطف خان پی ٹی آئی کے امید وار ہو نگے ۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کا اعلان 7 اگست تک کردیا جا ئے گا، خیبرپختونخوا میں حکومت سازی میں کوئی مشکلات نہیں، پی ٹی آئی حکومت عوام کو ریلیف دے گی۔دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو سپیکر قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کردیاہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قائد حزب اختلاف کیلئے سعد رفیق کا نام سامنے آگیاہے ، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ میں سید مرادعلی شاہ کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کیا ہے،،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر کے مطابق پیپلزپارٹی نے خورشید شاہ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کردیا ہے اور وہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے امیدوار ہوں گے۔ترجمان چیئرمین پی پی کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو دیا تھا اور بلاو ل بھٹو زرداری نے مشاورت کے بعد خورشید شاہ کے نام کی منظور ی دی۔ یاد رہے گزشتہ روز ہم خیال جماعتوں کے گرینڈ الائنس کی اے پی سی میں اسمبلی میں حلف اٹھانے اور وزیراعظم سمیت اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ہم خیال جماعتوں نے وزیراعظم کا امیدوار اکثریت کے با عث مسلم لیگ (ن)سے لانے کا فیصلہ کیا تھا، ادھرپاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ میں حکومت سازی کیلئے پی پی نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کودوبارہ وزیر اعلی سندھ بنائے جانے کا قوی امکان ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر کیلئے فردوس شمیم کا نام فائنل کرلیاہے۔پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کی کابینہ کیلئے بھی آئندہ 48گھنٹوں کے دوران نام فائنل کر لیے جائیں گے، سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کیلئے بھی ناموں پر مشاورت کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی وزیر بلدیا ت کیلئے مضبوط امیدوار ہیں، کہا جا رہا ہے ڈپٹی اسپیکر اسمبلی بھی کراچی سے ہوگا۔واضح رہے انتخابات 2018 میں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔دریں اثناء حکومت سازی کیلئے پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل سے بھی رابطہ کیا ہے ،نجی ٹی وی چینل’’ جیو نیو ز‘‘‘ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہنما جہانزیب جمال دینی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بی این پی نے ہمارے سامنے 6نکات رکھے ہیں، ان پر ہماری مکمل گفتگو ہوئی، اپوزیشن کو دوبارہ آزمانا دانشمندی نہیں، ملک اوربلوچستان کی ترقی کیلئے بی این پی اور پی ٹی آئی ایک ساتھ بیٹھ سکتے ہیں،اس موقع پر پی این پی مینگل کے رہنما جہانزیب جمال دینی نے کہا امید ہے ہم کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، جمہوریت کیلئے مذاکرات سے مسائل حل کریں گے،ہم نے ماضی میں جو نکات رکھے انہیں کسی نے پورا نہیں کیا۔
حکومت سازی